Maktaba Wahhabi

133 - 256
میں نے کہا: نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس (مجھے سجدہ) مت کرو۔‘‘[1] مگر مقام حیرت و تاسف ہے کہ بہت سے شعراء نے قرآن مجید کی اس نص قطعی اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی اس واضح حدیث کو بھی ملحوظِ خاطر نہیں رکھا اور غلو میں یوں مبتلا رہے ہیں: آپ کے کوچے میں ہو میرا گزر یا مصطفی! میری پیشانی ہو اور وہ سنگِ در یا مصطفی! (طاہر فاروقی) شرف کعبے کا ہے گر طوف کرنے آئے مرقد کا تری چوکھٹ کو چومے فخر ہے یہ سنگِ اسوَد کا (جلال لکھنوی) مدینہ سجدہ گاہِ آفتاب و ماہ و اختر ہے (مانی جائسی) محراب سجدہ گاہِ کواکب ہے ’’در‘‘ ترا (احسان دانش) جس کے سجدے کو محرابِ کعبہ جھکی (احمد رضا خاں) ہو آستانہ آپ کا امدادؔ کی جبیں اس سے زیادہ کچھ نہیں درکار یا رسول! (حاجی امداد اللہ)
Flag Counter