Maktaba Wahhabi

136 - 256
(کہ اللہ انسانی پیکر میں سرایت کرگیا ہے جیسے چینی پانی میں حل ہو کر اس کا حصہ بن جاتی ہے، ایسے ہی اللہ انسانی سانچے میں ڈھل گیا ہے) یہودیوں نے اپنے نبی عزیر علیہ السلام کو ابن اللہ کہہ کر اللہ کا بیٹا بنا لیا۔عیسائی آئے تو انھوں نے بھی حضرت عیسٰی علیہ السلام کو ’مسیح ابن اللّٰہ‘ یعنی ’’عیسٰی اللہ کا بیٹا‘‘ کہنا شروع کر دیاحتیٰ کہ بعض مسلمانوں کو بھی تلبیس لاحق ہوئی اور انھوں نے بھی اللہ کے بندے اور رسول، سیدالبشر، رسولِ اکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت کو ماننے کے بجائے ان کے لیے ’’نور من نور اللہ‘‘ کا فلسفہ اختراع کرلیا۔ دراصل یہ عقیدہ عیسائیوں کا تھا جو جناب مسیح علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا مانتے تھے۔ [1]
Flag Counter