Maktaba Wahhabi

181 - 256
یعنی زمین و آسماں کی ہر چیز اللہ ہی کے نور سے روشن ہے جبکہ شعراء غلو سے کام لیتے ہیں جیسے: ع تھا نور ترا مظہرِ ارضین و سماوات (مرزا عزیز لکھنوی ) ع چاند ، سورج روشنی پائیں تمھارے نور سے (محمد قلی قطب شاہ ) ع زمین و آسماں اور چاند سورج ، عرش اور کرسی ظہور اس عالمِ ہستی میں ہے سارا محمد کا (سرور لاہوری) کیا شانِ احمدی کا چمن میں ظہور ہے ہر گل میں ہر شجر میں محمد کا نور ہے (گمنام) اوربات اسی انتہا پہ ختم نہیں ہوتی بلکہ (تثلیث کے نظریہ ’’ ایک میں تین ‘‘ کی طرح) وحدت میں کثرت کا گنجلک نظریہ شعراء نے یوں پیش کیا ہے: زہے صنعت بنایا پنجتن کو نُورِ واحد سے دکھایا لطف صانع نے عجب وحدت میں کثرت کا (نسیم بھرتپوری ) شاعروں کی بوالعجبیاں دیکھیے کہ انھوں نے یہاں تک غلُو کیا ہے کہ پہلے تو نور محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا، پھر پنجتن کو نور نہا د قرار دیا اور مزید آگے بڑھے تو تمام اہل بیت کو
Flag Counter