Maktaba Wahhabi

58 - 263
خان نمبر دار تھے۔ جب کہ پردادا کانام ملک ستار خان تھا۔ملک ستار خان مرحوم کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے حضرت سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ کے کاروانِ جہاد کی معاونت کی تھی اور ان کی شہادت کے بعد بھی مجاہدوں بالخصوص زخمی مجاہدوں کو پناہ دیتے تھے۔[1] اور یہی دینی اعتبار سے اس خاندان کا کل سرمایہ تھا ورنہ یہ خاندان دنیاوی جاہ وجلال کا حامل اور خواہش مند تھا۔ انگریزی عہد میں یہ لوگ اور زیادہ دنیاور ہو گئے اور مذہب وعقیدہ سے کہیں زیادہ ذات پات پر یقین رکھنے لگے تھے۔ عقائد کے اعتبار سے یہ صوفیاء سے متاثر تھے اور صوفیوں کی رسموں پر عمل کرنے والے تھے۔ پیر پرستی کے جراثیم اس خاندان میں بھی موجود تھے۔[2] مولانا رحمۃ اللہ علیہ کے والد ملک فیروز خان نے دو شادیاں کیں‘ پہلی اہلیہ کے بطن سے ملک ایوب خان‘ملک غلام خان(مولانا کا اصل نام)اور ملک غلام حید پیدا ہوئے جب کہ ملک افضل دوسری اہلیہ میں سے تھے۔ ملک غلام خان ہی بعد میں خاندان کی شہرتِ دوام کا باعث بنے۔ مولانا 1904ء/1322 ھ میں پیدا ہوئے۔دادی مرحومہ نے’’غلام خان‘‘نام تجویز کیا اور غالباً 1949ء تک اسی نام سے معروف رہے۔ حضرت مولانا عبد القادر رائے پوری رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کے نام کے دونوں لفظوں کے درمیان لفظ’’اللہ‘‘ کا اضافہ کر کے’’غلام اللہ خان‘‘بنادیا اور وہ اسی نام سے پکارے جانے لگے۔خود مولانا رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے: ’’ایک اللہ والے کی زبان سے الفاظ نکلے جو تاثیر اور اخلاص سے بھرئے ہوئے تھے یہاں تک کہ لوگ میرے اصلی نام کو بھی بھول گئے‘‘ مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے مروجہ پرائمری تعلیم اپنے گاؤں کے سرکاری سکول میں حاصل کی جب کہ مڈل کا امتحان نواحی گاؤں’’بہادر خان‘‘کے ہائی سکول سے پاس کیا اور اسی سکول میں نویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اس وقت آپ کی عمر چودہ سال تھی۔ جب آپ کی زندگی کا نیا دور شروع ہوا اور آپ کے دل میں دینی تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا جس نے بعد میں لگن کی شکل اختیار کر لی۔مولانا رحمۃ اللہ علیہ کے والدتوخاندانی روایت کے مطابق انہیں’’ملک‘‘بنانا چاہتے تھے مگر قدرتِ حق نے انہیں’’وارث علومِ نبویہ‘‘ بنانے کا فیصلہ کر رکھا تھا۔ مولانا رحمۃ اللہ علیہ نےدینی تعلیم کےحصول کےلیے والد سے اجازت چاہی مگرانہوں نےانکارکردیا۔باربار درخواست اور انکار کے بعد اپنے گاؤں کے ایک ساتھی عثمان کے ساتھ بلا اجازت ہی گھر سے چلے گئے اور مختلف مدارس میں دن
Flag Counter