Maktaba Wahhabi

27 - 331
سے اسلام قبول کیا تو نتیجہ یہ نکلا کہ انھوں نے اﷲ تعالیٰ اور اُ س کے رسول کی خاطر تمام سختیاں اور دکھ بخوشی برداشت کر لیے۔ وہ اپنے دین پر ثابت قدم رہے اور اُ ن کی ان قربانیوں کے صلے میں اﷲ نے اُنھیں اپنی عنایات سے نوازا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ((وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ اللّٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ)) (العنکبوت 69:29) ’’اور جو لوگ ہمارے لیے جدو جہد کرتے ہیں ہم یقینا اُنھیں اپنی راہیں دکھا دیتے ہیں اور بے شک اﷲ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ اور سچے مومنوں کا جواب بہت فکر انگیز اور بہت ایمان افروز تھا۔قرآنِ کریم میں اﷲ تعالیٰ نے اسے یوں نقل فرمایاہے: ((وَمَا لَنَا أَلَّا نَتَوَكَّلَ عَلَى اللّٰهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا ۚ وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَىٰ مَا آذَيْتُمُونَا ۚ وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ)) (إبراہیم 12:14) ’’اور ہم اﷲ پر بھروسا کیوں نہ کریں جبکہ اسی نے ہمیں راہیں سجھائی ہیں اور ہم یقینا وہ دُکھ برداشت کر لیں گے جو تم ہمیں دوگے اور اﷲ پر بھروسا کرنے والوں کو صرف اسی پر بھروسا کرنا چاہیے۔‘‘ مگر وہ لوگ جو گمراہ تھے اور بھٹک گئے، اُ نھوں نے اﷲ تعالیٰ کی دعوت کو رَد کر دیا، اگرچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کریم کے احکامات کے مطابق انھیں توحید پر ایمان لانے کی دعوت دی تھی۔ قرآن کریم میں اللہ رب العزت نے فرمایا: ((ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ)) (النحل 125:16) ’’(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم !) لوگوں کو اﷲ کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلاؤ اور اُن کے ساتھ اچھے طریقے سے بحث کرو۔ یقینا تمھارا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ کون
Flag Counter