Maktaba Wahhabi

28 - 331
اس کی راہ سے بہکاہوا ہے اور وہ ہدایت یافتہ لوگوں سے بھی پورا واقف ہے۔‘‘ اﷲ علیم و خبیر نے جنوں اور انسانوں کو مخاطب کر کے فرمایا: ((يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَٰذَا ۚ قَالُوا شَهِدْنَا عَلَىٰ أَنفُسِنَا ۖ وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَشَهِدُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَنَّهُمْ كَانُوا كَافِرِينَ))(الأنعام130:6) ’’اے جنوں اور انسانوں کی جماعت! کیا تمھارے پاس تم میں سے انبیاء نہیں آئے جنھوں نے تمھیں میری آیات پڑھ کر سنائیں اور تمھارے اس دن کی ملاقات سے تمھیں ڈرایا؟ وہ کہیں گے ہم اپنے خلاف گواہی دیتے ہیں ۔ اس دنیا کی زندگی نے اُنھیں دھوکے میں مبتلا کیے رکھا اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے۔‘‘ اگر اﷲ چاہتا تو ہر انسان کو مسلمان اور اپنا اطاعت گزار بنا لیتا اور جبراً اپنے احکام پر عمل کروا لیتا، مگر اُ س نے ایسا کرنا پسند نہ کیا ۔ اُ س نے ہر انسان کو اختیار دے دیا کہ جو چاہے پسند کرے اور اپنائے۔ اُس نے انسانیت کی ہدایت کے لیے انبیاءعلیہم السلام کو بھیجا مگر انسانوں کو انھیں قبول کرنے اور ان کی پیروی کرنے پر مجبور نہ کیا۔ انسان کو اس معاملے میں اپنی پسند کا اختیار دے دیا گیا۔ ارشاد الٰہی ہے: ((وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَآمَنَ مَن فِي الْأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا ۚ أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّىٰ يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تُؤْمِنَ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ ۚ وَيَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لَا يَعْقِلُونَ)) (یونس 100-99/10) ’’اور اگر تمھارا رب چاہتا تو رُوئے زمین پر موجود تمام لوگ اُ س پر ایمان لے آتے۔ پس ( اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم !) کیا آپ لوگوں کو مجبور کر دیں گے کہ وہ مومن ہوجائیں ؟ اﷲ کے حکم (مرضی) کے سوا کوئی ایمان نہیں لا سکتا اور وہ اُن لوگوں پر گندگی اورخباثت مسلط کردیتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے۔‘‘ قرآنِ کریم میں ایک اور مقام پر خالق کائنات نے فرمایا:
Flag Counter