Maktaba Wahhabi

194 - 331
صورتِ حال ہر اُس شخص سے پیش آئے گی جو غیر اللہ کو اپنا ولی اور دوست بناتا ہے،غیر اللہ کی وجہ سے دشمنی اور دوستی کرتا ہے۔بغض و عناد کا معیار بھی غیر اللہ کی محبت ہوتا ہے۔اس قسم کے تمام اعمال باطل ہیں اور قیامت کے دن یہی اعمال حسرت اور مایوسی کا ذریعہ ثابت ہوں گے کیونکہ اس بدنصیب شخص نے بڑی ہی محبت اور کدوکاوش سے اور تکلیفیں اٹھا کر یہ اعمال انجام دیئے تھے لیکن وہ اپنی دوستی اور دشمنی،محبت و عداوت اور دوسروں کی امداد و اعانت غیر اللہ کے لئے کرتا رہا،اور اس نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا اور اطاعت کو پس پشت ڈال دیا تھا جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس کے تمام اعمال کو لغو اور باطل قرار دے دیا اور تمام اسباب جو غیر اللہ کی رضا کے لئے تھے سب توڑ دیئے گئے۔پس ہر وہ ذرائع اور اسباب و وسائل جو غیر اللہ کی بنیاد پر ہوں گے منقطع ہو جائیں گے اور صرف ایک ہی سبب باقی اور قائم رہے گا جو صرف اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان ہو گا اور وہ یہ ہے کہ انسان تمام منہیات(منع کردہ اُمور)کو چھوڑ کر اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی اور اِتباع اپنے اوپر لازم قرار دے لے اور تمام قسم کی عبادات کو اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لئے سرانجام دے،جیسے محبت اور عداوت،دوستی،دشمنی اور صدقات و خیرات،کسی سے قرب و بُعد حتی کہ اگر کسی کو کچھ نہ دے تو وہ بھی اللہ کی رضا کے لئے ہو اور تمام چھوٹے اور بڑے لوگوں کی اتباع اور پیروی کو چھوڑ کر صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور پیروی اختیار کرے اور کسی کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھے چہ جائیکہ کسی کو مقامِ نبوت میں ان کا شریک بنائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد پر کبھی بھی کسی دوسرے شخص کے قول کو ترجیح نہ دے،یہ وہ سبب ہے جو کبھی بھی منقطع نہ ہو گا۔اللہ اور بندے کے درمیان یہی وہ نسبت ہے جسے کوئی منقطع نہیں کر سکتا۔عبدیت کا یہی وہ مقام ہے جو اللہ کو انتہائی پسند اور محبوب ہے اور وہ ہے خالص عبودیت کی نسبت اور یہی اس کی خوراک کی جگہ ہے۔وہ اسی کے اِرد گرد گھومتا ہے اور اسی کی طرف لوٹتا ہے اور یہ نسبت اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتی جب تک کہ انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی من کل الوجوہ پیروی،اتباع اور فرمانبرداری نہ کرے کیونکہ عبدیت کا یہ مقام انبیائے کرام کے واسطے سے لوگوں کو حاصل ہوتا ہے اور اس کی پہچان اور معرفت بھی انبیاء کی زبان سے ہوئی۔لہٰذا اِس عبدیت کے اعلیٰ اور ارفع مقام تک رسائی بھی انبیائے کرم کی اِتباع کے بغیر ممکن نہیں چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ:(ترجمہ)’’اور جو کچھ بھی اُن کا کیا دھرا ہے اُسے لے کر ہم غبار کی طرح اڑا دیں گے۔‘‘(الفرقان:۲۳)۔یہ اُن اعمال کے بارے میں فرمایا گیا ہے جو خلافِ سنت کئے گئے تھے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے نہ تھے۔ہر ایسے عمل کو،خواہ وہ پہاڑ سے بھی بڑا اور وزنی
Flag Counter