Maktaba Wahhabi

197 - 331
ان سے ڈرو۔‘‘ تو یہ سن کران کا ایمان اور بڑھ گیا اور انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے اور وہی بہترین کارسازہے۔آخر کار وہ اللہ تعالیٰ کی نعمت اور فضل کے ساتھ پلٹ آئے ان کو کسی قسم کا ضرر بھی نہ پہنچا اور اللہ کی رضا پر چلنے کاشرف بھی انہیں حاصل ہوگیا۔اللہ بڑا فضل فرمانے والا ہے۔اب تمہیں معلوم ہوگیا کہ وہ دراصل شیطان تھاجو اپنے دوستوں سے خواہ مخواہ ڈرا رہاتھا۔لہٰذا آئندہ تم انسانوں سے نہ ڈرنا۔مجھ سے ڈرنا اگر تم حقیقت میں صاحبِ ایمان ہو۔‘‘(آل عمران:۱۷۳۔۱۷۴۔۱۷۵) ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اپنے بندے سے سوال کرے گا:’’جب تم نے برائی کو دیکھاتو اسے بدلنے کی کوشش کیوں نہ کی؟ بندہ جواب دے گا،اے میرے رب،لوگوں کے ڈر کی وجہ سے۔اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں ہی اس کامستحق تھا کہ تو مجھ سے ہی ڈرتا۔‘‘ ثالث نمبر۳……الخوف الطبیعی:اس کی صورت یہ ہے کہ انسان کسی زبردست دشمن یا کسی جنگلی درندے وغیرہ سے وقتی طورپرخوف کھاجائے۔خوف کی یہ قسم مذموم نہیں ہے۔جیسا کہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ:(ترجمہ)’’وہ ڈرے اور سہمے ہوئے نکل کھڑے ہوئے۔‘‘(القصص:۲۱) اِنَّمَا ذٰلِکُمْ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ اَوْلِیَائَ ہٗ کا مطلب یہ ہے کہ شیطان تم کو اپنے دوستوں سے خوف زدہ کرتاہے اور فَلاَ تَخَافُوْھُمْ وَخَافُوْنِ میں اللہ کی طرف سے مومنوں کے لئے غیراللہ سے خوف زدہ ہونے کی نہی فرمائی گئی ہے۔اس میں در حقیقت یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے لئے خوف و خطرکے حدودکو صرف اللہ تعالیٰ کی ذاتِ اقدس تک محدود رکھیں اور اپنی ذات پر فقط اسی سے ڈرنے کی کیفیت طاری رکھیں۔یہی وہ اخلاص ہے جس کو دلوں میں جاگزین کرنے کا اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے اور اسی کو پسند فرمایا ہے جب وہ خوف و خطر اور اپنی تمام عبادات اللہ تعالیٰ کے لئے مخصوص کردیں گے تو وہ ان کو ایسی چیزوں سے بہرہ ور کردے گاجوان کی توقعات کے دائرہ سے بالکل باہر ہوں گی اور ان کو دنیا وآخرت کے خطرات سے قطعی طور پر محفوظ رکھے گا۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:اَلَیْسَ اللّٰه بِکَافٍ عَبْدَہٗ۔(کیا اللہ اپنے بندے کیلئے کافی نہیں)۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:’’اللہ تعالیٰ کے دشمن کا سب سے بڑا فریب یہ ہے کہ وہ مومنوں کو اپنے لاؤ لشکر سے ڈرانے اور مرغوب کرنے کی پوری کوشش کرتاہے تاکہ وہ جہاد جیسے عظیم الشان عمل سے رک جائیں،امر بالمعروف و نہی عن المنکر جیسے رفیع الشان وظیفہ حیات سے اپنی زبانوں کو بند رکھیں۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے زیر بحث آیت کریمہ میں یہ بات واضح فرمائی ہے کہ یہ شیطانی فریب ہے۔ایسانہ ہو کہ تم اس کے
Flag Counter