Maktaba Wahhabi

250 - 331
رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی ہونا چاہیئے اور جس شخص نے کتاب و سنت کو نظر انداز کر دیا اور دوسرے دروازوں پر دستک دی تو اس نے حدود مقررہ سے آگے قدم زن ہونے کی جسارت کی اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو حدود متعین فرمائی تھیں ان حدود سے باہر نکل گیا اور کتاب و سنت کہ خلاف احکام کو وہ حیثیت دی جس کے وہ ہرگز مستحق نہ تھے۔‘‘ یہی صورت حال اُس شخص کی ہے جو غیر اللہ کی عبادت کرتا ہے وہ بھی اصل میں طاغوت ہی کی عبادت میں مشغول ہے نہ کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت میں۔غیر اللہ کی عبادت دو حال سے خالی نہیں پہلی صورت یہ ہے کہ ایسے شخص کا معبود اگر صالح انسان ہے تو اس کی عبادت شیطان کی عبادت تصور ہو گی ایسی عبادت کرنے والوں کے بارے میں قرآن کریم کہتا ہے:(ترجمہ)’’جس روز ہم ان سب کو ایک ساتھ اپنی عدالت میں اکٹھا کریں گے پھر ان لوگوں سے جنہوں نے شرک کیا ہے کہیں گے کہ ٹھہر جاؤ تم بھی اور تمہارے بنائے ہوئے شریک بھی پھر ہم انکے درمیان اجنبیت کا پردہ ہٹا دیں گے اور ان کے شریک کہیں گے کہ ’’تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے! ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کی گواہی کافی ہے کہ(تم اگر ہماری عبادت کرتے بھی تھے تو)ہم تمہاری اس عبادت سے بالکل بے خبر تھے۔اُس وقت ہر شخص اپنے کئے کا مزہ چکھ لے گا،سب اپنے حقیقی مالک کی طرف پھیر دیئے جائیں گے اور وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے گم ہو جائیں گے‘‘(یونس:۲۸ تا ۳۰)۔ دوسری صورت یہ ہے کہ انسان اپنے نفس اور خواہش کی عبادت کی طرف لوگوں کو دعوت دے یا شجر وحجر یا کسی ولی اللہ کی قبر کی عبادت کرنے کا پرچار کرے،جیسے مشرکین اپنے اصنام وغیرہ کی،جو صالحین اور ملائکہ کی شکل و صورت میں بنا کر رکھے گئے تھے،عبادت کرتے تھے تو یہ وہ طاغوت ہے جس کی عبادت کرنے سے خود اللہ تعالیٰ نے روکا ہے لوگوں کو ان سے اظہارِ برات کا حکم دیا ہے اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی ہو،اگر اس کی عبادت کی گئی تو یہ شیطانی فعل ہو گا۔شیطان نے اپنے ان قبیح افعال اور مذموم اعمال کو بڑے مزین اور انتہائی خوبصورت بنا رکھا ہے یہ ایسے افعال ہیں جو توحید اور کلمہ لَا اِلٰہ اِلاَّ الله کے بالکل الٹ ہیں۔توحید کی اصل یہ ہے کہ انسان اللہ کے سوا ہر طاغوت کا انکار کر دے جس کی کسی نہ کسی صورت میں عبادت کی جا رہی ہو۔اس سلسلے میں قرآن کریم کا حکم یہ ہے:(ترجمہ)’’تم لوگوں کے لئے ابراہیم علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں میں ایک اچھا نمونہ ہے کہ انہوں نے اپنی قوم سے صاف کہہ دیا:ہم تم سے اور تمہارے ان معبودوں سے جن کو تم اللہ کو چھوڑ کر پوجتے ہو قطعی بیزار ہیں۔ہم نے تم سے کفر کیا اور ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کے لئے عداوت ہو گئی اور
Flag Counter