Maktaba Wahhabi

265 - 331
شرک تمام بڑے بڑے گناہوں سے زیادہ سنگین ہے اگرچہ شرکِ اصغر ہی کیوں نہ ہو۔شرکِ اصغر جب تمام کبیرہ گناہوں سے زیادہ سنگین ہے تو اس سے شرکِ اکبر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو خلودِ جہنم کا موجب ہے۔ شرکِ اکبر میں سے چند اعمال مندرجہ ذیل ہیں:٭غیر اللہ کو مصائب و مشکلات میں پکارنا۔٭غیر اللہ سے استغاثہ کرنا۔٭غیر اللہ کی طرف توجہ اور رغبت کرنا۔٭ اپنی حوائج اور ضروریات کو غیر اللہ کے سامنے پیش کرنا۔٭ قبروں کی تعظیم کرنا۔٭قبروں کی بایں طور پر تعظیم کرنا کہ ان کو وثن بنا لیا جائے۔٭قبروں پر تعمیرات کرنا اور بڑے بڑے قبے بنا ڈالنا۔٭قبروں میں مساجد تعمیر کرنا اور ان کو سجدہ گاہ قرار دینا۔٭صاحب قبر کے نام پر قبہ بنانا تاکہ صاحب قبر کی عظمت باقی رہے۔٭اور صاحب قبر کی طرف اقوال و اعمال اور دل سے متوجہ ہونا وغیرہ۔ اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثریت ان افعال و اعمالِ شرکیہ میں غرق ہو چکی ہے۔یہ ایسا شرک ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فیصلہ کر چکا ہے کہ یہ ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔نام نہاد مسلمانوں نے قرآن کریم کی واضح اور بین آیات کو جن میں سے اس شرک کی نفی کی گئی ہے ترک کر دیا ہے۔قرآن کریم میں ارشاد الٰہی ہے: (ترجمہ)’’اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جو بالکل جھوٹی باتیں گھڑ کر اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرے یا اللہ کی سچی آیات کو جھٹلائے۔ایسے لوگ اپنے نوشتہ تقدیر کے مطابق اپنا حصہ پاتے رہیں گے،یہاں تک کہ وہ گھڑی آجائے کی جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کی رُوحیں قبض کرنے کے لئے پہنچیں گے اُس وقت اُن سے پوچھیں گے کہ بتاؤ اب کہاں ہیں تمہارے وہ معبود جن کو تم اللہ کے بجائے پکارتے تھے؟ وہ کہیں گے کہ ’’سب ہم سے گم ہو گئے۔‘‘ اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ ہم واقعی منکر حق تھے۔‘‘(الاعراف:۲۷)۔ مندرجہ بالا آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو کافر قرار دیا ہے جو اِس دُنیا میں اللہ تعالیٰ کے سوا دوسروں کو پکارا کرتے تھے۔ایک مقام پر ارشادِ الٰہی ہے:(ترجمہ)’’اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔‘‘(الجن:۱۸)۔ایک مقام پر فرمایا:(ترجمہ)’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہو کہ میں تو اپنے رب کو پکارتا ہوں اور اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘ کہو ’’میں تم لوگوں کے لئے نہ کسی نقصان کا اختیار رکھتا ہوں،نہ بھلائی کا۔‘‘(الجن:۲۰ تا ۲۱)۔ مشرکین کا بُرا ہو کہ اُنہوں نے احکام الٰہی اور فرامین رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت کی مخالفت کی اور جس چیز سے روکا گیا تھا اُس پر عمل کیا جیسے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا،اور غیر اللہ پر توکل اور بھروسہ کرنا وغیرہ۔افسوس
Flag Counter