Maktaba Wahhabi

298 - 331
اور جو اللہ تعالیٰ کے نام سے پناہ طلب کرے اُسے پناہ دو۔اور جو شخص دعوت دے اُسے قبول کرو اور جو تمہارے ساتھ نیکی کرے اس کا بدلہ دو۔اگر بدلہ نہ دے سکو تو اس کے لئے اس قدر دعا کرو کہ تمہیں یقین ہو جائے کہ اس کا بدلہ چکا دیا گیا ہے۔ زِیر نظر حدیث کے ظاہری الفاظ اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ جب کوئی سائل اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر سوال کرے تو اس کو خالی ہاتھ واپس کرنا منع ہے۔یہ سوال کتاب و سنت کی روشنی کا محتاج ہے جیسا کہ کوئی سائل سوال کرے کہ میرا بیت المال میں حق ہے اور میں ضرورتمند ہوں لہٰذا میری ضرورت کو پورا کیا جائے۔پس اس کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی اعانت کرنا واجب ہے یا کوئی سائل کسی شخص کے زائد مال میں سے اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کہے تو صاحب مال کو سائل کی ضرورت کے مطابق اس کی حاجت روائی کرنا احسن ہے۔البتہ وہ مسؤل جس کے پاس زائد مال نہیں ہے تو سائل کی ضرورت کو اس انداز سے پورا کرے کہ نہ تو وہ خود تکلیف میں پڑے اور نہ اس کے اہل و عیال کو کوئی تکلیف محسوس ہو۔اور اگر سائل کسی اضطراری حالت میں گرفتار ہے تو اس کی اس تکلیف کو رفع کرنا واجب ہے۔اپنے مال کو خرچ کرنا شریعت اسلامی کے اعلیٰ اور ارفع مقامات میں سے ایک بلند ترین مقام ہے۔اس سلسلے میں جود و سخا کے لحاظ سے لوگوں کے مختلف درجات ہیں۔جود و سخا کے مقابلے میں بخل اور کنجوسی کا درجہ ہے۔جود و سخا کتاب و سنت کی روشنی میں لائق تحسن اور عمل محمود ہے اور بخل و کنجوسی کو اسلام انتہائی بری نظر سے دیکھتا ہے اور اس کی واشگاف الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اللہ کریم اپنے بندوں کو ترغیب دیتا ہے کہ وہ اپنے مال کو خرچ کریں،کیونکہ اس کا نفع بہت ہی زیادہ ہے اور اس کے اجر و ثواب میں اس سے بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔اللہ کریم اپنے بندوں سے خطاب کرتے ہوئے فرماتا ہے:(ترجمہ)’’اے ایمان لانے والو! جو مال تم نے کمائے ہیں اور جو کچھ ہم نے زمین سے تمہارے لئے نکالا ہے اس میں سے بہتر حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو۔ایسا نہ ہو کہ اُس کی راہ میں دینے کے لئے بری سے بری چیز چھانٹنے کی کوشش کرنے لگو۔حالانکہ وہی چیز اگر کوئی تمہیں دے تو تم ہرگز اُسے لینا گوارا نہ کرو گے الا یہ کہ اس کو قبول کرنے میں تم اغماض برت جاؤ۔تمہیں جان لینا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے اور بہترین صفات سے متصف ہے۔شیطان تمہیں مفلسی سے ڈراتا ہے اور شرمناک طرزِ عمل اختیار کرنے کی ترغیب دیتا ہے مگر اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی بخشش اور فضل کی اُمید دلاتا ہے،اللہ تعالیٰ بڑا فراخ دست اور دانا ہے۔‘‘(بقرہ:۲۶۷
Flag Counter