Maktaba Wahhabi

309 - 331
مجوسی ہیں۔اگر یہ بیمار ہو جائیں تو ان کی تیمارداری نہ کرو اور اگر مر جائیں تو ان کے جنازے میں شرکت نہ کرو۔‘‘ ایک روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشادِ گرامی ہے:’’ہر اُمت میں مجوسی گزرے ہیں۔اُمت محمدیہ کے مجوسی وہ ہیں جو یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قضاء و قدر کچھ نہیں ہے۔ان میں سے اگر کوئی مر جائے تو اس کے جنازے میں مت جاؤ۔اور کوئی بیمار ہو جائے تو اس کی بیمار پرسی نہ کرو یہ لوگ دجال کے ساتھی ہیں اور اللہ تعالیٰ پر یہ واجب ہے کہ ان کو دجال سے ملا دے۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک دفعہ فرمایا کہ اُس ذاتِ واحد کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،اگر کسی شخص کے پاس اُحد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور وہ اُسے اللہ کی راہ میں خرچ کر دے تو اُس کی یہ خیرات اُس وقت تک قبول نہ ہو گی جب تک کہ وہ تقدیر پر ایمان نہ لے آئے۔(صحیح مسلم،ابوداؤد)۔ یہ کہہ کر فرمانے لگے کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے ایک حدیث بیان کی جس کے الفاظ یہ ہیں: ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک شخص آیا جس کے کپڑے بہت ہی سفید تھے اور بال انتہائی سیاہ تھے،اُس پر سفر کے آثار دکھائی نہیں دیتے تھے اور ہم میں سے کوئی بھی اُسے نہیں پہچانتا تھا وہ آکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گھٹنے سے گھٹنا ملا کر بیٹھ گیا اور اپنے دونوں ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں پر رکھے اور عرض کناں ہوا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اسلام کے بارے میں کچھ بتائیے؟ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے رسول ہیں۔نماز قائم کرو،زکوٰۃ ادا کرو۔رمضان المبارک کے روزے رکھو اور طاقت ہو تو بیت اللہ کا حج کرو(یہ جواب سن کر)کہنے لگا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔ہم سب سننے والے اُس پر متعجب تھے کہ خود ہی سوال کرتا ہے اور پھر خود ہی اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔اُس نے پھر سوال کیا کہ ایمان کیا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایمان یہ ہے کہ تو اللہ پر،اس کے فرشتوں پر،اُس کی کتابوں پر،اُس کے رسولوں پر،آخرت پر اور تقدیر پر،خواہ اچھی ہو یا بری،ایمان لائے۔اس نے کہا آپ نے سچ فرمایا۔اُس نے پھر کہا احسان کے بارے میں مجھے بتائیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی اس طرح عبادت کرو کہ گویا اُسے دیکھ رہے ہو،اگر یہ تصور پیدا نہ ہو تو یہ سمجھو کہ اللہ تجھے دیکھ رہا ہے۔پھر سوال کیا کہ قیامت کے بارے میں بتائیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس میں مسؤل سائل سے زیادہ نہیں جانتا۔اس نے سوال کیا کہ قیامت کے آثار اور نشانات بتا دیجئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(قیامت کی علامتوں میں سے ایک یہ ہے کہ)لونڈی اپنی مالکہ کو جنے گی۔اور یہ کہ تو دیکھے گا کہ بد
Flag Counter