Maktaba Wahhabi

35 - 331
رکھنا۔توحید کا یہی وہ اعلیٰ مقام ہے جہاں سے محبت،خوف و رجاء اور اللہ تعالیٰ کو رب اور اِلٰہ و معبود تسلیم کرنے کے سوتے پھوٹتے ہیں اور جہاں قضائے الٰہی کے فیصلوں پر اظہار خوشی کا ثمرہ ملتا ہے۔ یہ بات اچھی طرح ذہن نشین رہنی چاہئے کہ اس حدیث سے ہرگز یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ لوگ بالکل ظاہری اسباب کا سہارا اختیار نہیں کرتے تھے کیونکہ ظاہری اسباب کو استعمال میں لانا تو ایک فطری امر ہے بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ ظاہری اسباب کو بروئے کار لانا عین توکل ہے۔ اس مقام پر علامہ ابن قیم فرماتے ہیں کہ:’’مندرجہ بالا احادیث سے ثابت ہوا کہ اسباب کو بروئے کار لانا اور علاج کے لئے کوشاں ہونا ضروری ہے اور یہ کوشش توکل کے خلاف نہیں ہے۔جیسا کہ بھوک اور پیاس کو ختم کرنے کے لئے کھانا پینا اور گرمی سردی سے بچاؤ کے لئے موسم کے مطابق کپڑے پہننا توکل کے خلاف نہیں بلکہ اسباب کو استعمال میں لانا عین توکل ہے جو لوگ اسباب کو ترک کرکے بیٹھ جاتے ہیں بسا اوقات ان کے توکل میں خلل اور نقص پیدا ہو جاتا ہے اور ترکِ اسباب توکل کے سراسر منافی ہے۔در حقیقت توکل انسان کے اعتماد علی اللہ کے لئے لازمی ہے۔جس سے دین و دنیا کے فوائد حاصل کرنے میں انسان کو مدد ملتی ہے اور وہ دین ودنیا میں فساد سے محفوظ رہتا ہے اور اس اعتماد کے لئے اسباب کو بروئے کار لانا انتہائی ضروری ہے جو شخص اسباب کو چھوڑ جاتا ہے گویا اس نے حکمت و دانائی اور شریعت کو چھوڑ دینے کے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔پس انسان کو چاہئے کہ وہ ترکِ اسباب کو توکل نہ سمجھ بیٹھے اور نہ توکل کو ترک،اسباب کا بہانہ بنائے۔ فیہ مسائل ٭ توحید کے بارے میں لوگوں کے درجات کی معرفت۔٭توحید کی تحقیق یا اس کو زندگی میں سمونے کے کیا معنی ہیں؟ ٭اللہ تعالیٰ کا جناب ابراہیم علیہ السلام کی اس بات پر تعریف کرنا کہ اُن کا دامن شِرک سے آلودہ نہ تھا۔٭اونچے درجے کے لئے اولیاء کرام کی اللہ تعالیٰ نے تعریف کی کہ ان کا دامن شرک سے پاک ہے۔٭دم کرانے اور داغ دلوانے کو چھوڑ دینا،یہی توحید کے تقاضوں کو پورا کرنا ہے۔٭ان اوصاف کا حامل ہونا ہی توکل ہے۔٭صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے علم و معرفت کی گہرائی اس بناء پرتھی کہ وہ اسے عمل کا نتیجہ سمجھتے تھے۔٭اس سے اعمالِ صالحہ کے لئے ان کی حرص و محبت کا پتا چلتا ہے۔٭اُمت محمدیّہ کی اس فضیلت کا علم ہوتا ہے کہ وہ رفعت درجات اور کثرت تعداد کے لحاظ سے تمام اُمتوں سے افضل ہے۔٭سیدنا موسٰی علیہ السلام
Flag Counter