Maktaba Wahhabi

38 - 331
وقال الخليل وَاجْنُبْنِی وَبَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ ا لْاَصْنَامْ ’’اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچا۔‘‘ سیدنا ابراہیم علیہ السلام بارگاہ الٰہی میں دعا گو ہیں کہ اے اللہ! مجھے اور میری اولاد کو اصنام کی عبادت سے بچائے رکھنا چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا کو شرف ِ قبولیت بخشا اور ان کی اولاد کو اصنام کی عبادت سے صرف دُور ہی نہیں رکھا بلکہ اس کے ساتھ نبوت سے بھی سرفراز فرمایا۔ اس آیت کے بعد اللہ تعالیٰ نے اصنام کے بارے میں یہ بات بیان فرمائی ہے کہ:(ترجمہ)’’ان اصنام نے بہت سی مخلوق کو گمراہی میں مبتلا کردیاہے۔‘‘ لہٰذا ان سے بچتے رہنا چاہئے مبادا ان کی وجہ سے اس دَور میں بھی گمراہی نہ پھیل جائے۔واقعہ یہ ہے کہ ہر زمانے میں اصنام ہی کی وجہ سے لوگ راہ راست سے بھٹکتے رہے۔ حقیقت یہ ہے کہ شرک کی آفت سے وہی شخص بے خوف ہوسکتا ہے جو اس کی سنگینی سے بے خبر ہو اور وہی شخص شرک اور اس کی آفتوں سے محفوظ رہ سکتا ہے جس کو اللہ کی کتاب اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا علم ہو اور توحید کے اسرار و رموز اس کے سامنے ہوں اور اسے معلوم ہو کہ اللہ تعالیٰ نے شرک کو ظلم عظیم کے نام سے پکاراہے۔ صَنَمٌ: پتھر وغیرہ سے بنائی ہوئی تصویر کو صنم کہتے ہیں۔وَثَنٌ:جو صرف تصویر ہو اسے وثن کہتے ہیں۔’’صنم‘‘ کو ’’وثن‘‘ سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔وثن عام ہے۔ہر صنم کو وثن کہا جاسکتا ہے قبر بھی وثن میں داخل ہے و فی الحدیث اِنَّ اَخْوَفَ مَا اَخَافُ عَلَیْکُمُ الشِّرکُ الْاَصْغَرُ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے بارے میں مجھے سب سے زیادہ خطرہ شرک ِ اصغرکا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بلند مقام اور ان کے کمال علم اور قوت ایمانی کے باوجود جب ان کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو شرکِ اصغر کا خطرہ تھا تو ان نفوسِ قدسیہ کے بعد آنے والے مسلمانوں کاکیا حال ہوگا جن کی علمی حیثیت بھی کمزور ہے اور قوت ایمانی بدرجہا ناقص ہے اور خصوصاً دَورِ حاضر میں جبکہ علماء تک کا یہ حال ہے کہ توحید کو بس اتنا ہی سمجھتے ہیں جتنا کہ مشرکینِ عرب نے سمجھا تھا۔یہ لوگ اس حقیقت سے ناآشنا ہیں کہ کلمہء اخلاص یعنی(لاَ اِلٰہ اِلَّا اللہ)نے ہر طرح کے شرک کی جڑ کاٹ دی ہے۔ و عن ابن مسعود اَنَّ رَسُوْ لَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ مَنْ مَاتَ وَ ھُوَ یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰه نِدًّا دَ خَلَ النَّارَ سیدنا ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص غیر اللہ کو پکارتے
Flag Counter