Maktaba Wahhabi

57 - 331
زمانہ جہالت میں رسم تھی کہ جب یہ تانت پرانی ہو جاتی تو نئی تبدیل کر لیتے اور پرانی تانت کو چوپایوں کے گلے میں ڈال دیتے تھے۔ان کا یہ عقیدہ تھا کہ اس سے جانور نظر بد سے محفوظ رہتا ہے۔ و عن ابن مسعود رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ اِنَّ الرُّقٰی وَ التَّمَآئِمَ وَ التِّوَلَۃَ شِرْکٌ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جھاڑ پھونک،تعویذ اورحُبّ کے اعمال سب شرک ہیں۔ ابو داوٗد میں یہ واقعہ ان الفاظ میں منقول ہے کہ:(ترجمہ)سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ا یک دفعہ میرے شوہر عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے میری گردن میں ایک دھاگا دیکھا اور پو چھنے لگے کہ یہ دھا گہ کیسا ہے؟ میں نے عرض کی کہ یہ دھاگہ مجھ کو دم کر کے دیا گیا ہے۔یہ سنتے ہی انہوں نے یہ دھاگہ میرے گلے سے کاٹ پھینکا اور یہ فرمایا کہ تم عبداللہ رضی اللہ عنہ کا خاندان ہو،تم شرک سے بے نیاز ہو۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جھاڑ پھونک،تعویذ اور اعمالِ حُبّ شرک ہے۔میں نے عرض کی کہ میری آنکھ میں چبھن محسوس ہوتی تھی چناچہ میں فلاں یہودی کے ہاں دم کرانے کے لیے جایا کرتی تھی،اس کے دم کرنے سے مجھے سکون سا ہو جاتا تھا۔سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بولے کہ یہ شیطانی عمل ہے۔وہی اپنے ہاتھ سے چبھن پیدا کرتا تھا اور جب دم کر دیا جاتا تو ہا تھ روک لیتا۔لہٰذا تمہارے لیے اس طرح کہنا کافی تھا جس طر ح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فر ماتے تھے کہ:(ترجمہ)’’اے کائنات کے پروردگار! تکلیف کو دور فر مادے اور تیری شفا ہی دراصل شفا ہے،شفا عطا فرما کیوں کہ تو ہی شفا بخشنے والا ہے ایسی شفا عطا کر کہ جس کے بعد کسی قسم کی تکلیف باقی نہ رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود دَم کیا ہے اور آپ کو بھی دَم کیا گیا ہے،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت ہی نہیں دی بلکہ دَم کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔اگر دَم قرآنی آیات پر مشتمل ہو تو جائز ہے۔البتہ ممانعت اس دم کی ہے جو عربی زبان میں نہ ہو کیوں کہ بسا اوقات غیر عربی الفاظ کفریہ ہوتے ہیں یا ایسے الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے جس میں شرکیہ کلمات پائے جاتے ہیں۔ علمائے امت کا اس پر اتفاق ہے کہ وہ دم اور رُقیہ جس میں مندرجہ ذیل تین شرائط پائی جائیں،جائز ہے: (۱)۔ وہ دَم جو کلام اللہ،اسماء اللہ یا اس کی صفات پر مبنی ہو۔
Flag Counter