Maktaba Wahhabi

58 - 331
(۲)۔ وہ دم جو عربی زبان میں ہو،اس کے معنی بھی واضح اور مشہور ہوں اورمطابق شریعت اسلا می ہو۔ (۳)۔ یہ کہ دم کرنے والا اور کروانے والا یہ عقیدہ رکھتا ہو کہ دم فی نفسہٖ کوئی بااثر چیز نہیں ہے بلکہ سارا معاملہ اللہ کی تقدیر سے وابستہ ہے اور اگر اللہ تعا لیٰ نے چاہا تو اثر ہو گا۔ وَالرُّقٰیْ ھِیَ الَّتِیْ تُسَمَّی الْعَزَآئِمَ وَ خَصَّ مِنْہُ الدَّلِیْلُ مَا خَلَا مِنَ الشِرکَ رَخَّصَ فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنَ العَیْنِ وَ الحُمَۃِ وَ التِّوَلَۃُ شَئٌ یَصْنَعُوْنَہٗ یَزْعُمُوْنَ اَنَہٗ یُحَبِبُ المَرْاۃُ اِلٰی زَوْجِھَا و الرَّجُلَ اِلٰی اِمْرَاَتِہٖ رُقٰی اور عزائم دونوں ہم معنٰی ہیں۔شرکیہ تعویذات کے علاوہ نظرِبد اور زہریلے کیڑے کے کاٹے کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت دی ہے۔ تَوِلَہٗ وہ عمل ہے جسے اس خیال سے کیا کرتے تھے کہ اس سے مرد اور عورت میں باہم اُلفت اور محبت پیدا ہوتی ہے۔ ’’التولہ جادو کی ایک قسم ہے جس کے ذریعے عورتیں اپنے شوہروں کی نظر میں محبوب بننے کی سعی کرتی ہیں‘‘ وعن عبداللّٰه بن حکیم مرفوعًا مَنْ تَعَلَّقَ شَیْئًا وُکِلَ اِلَیْہِ(رواہ الترمذی و احمد)۔ سیدنا عبداللہ بن حکیم رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا روایت ہے،وہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:’’جو شخص اپنے گلے یا بازو میں کوئی تعویذ یا دھاگا لٹکاتا ہے تو اس کی ذمہ داری اسی تعویذ دھاگے کے سپرد کردی جاتی ہے۔‘‘ حدیث میں جس ’’تعلق‘‘ کا ذکر ہے وہ دل سے بھی ہوتا ہے،عمل اور فعل سے بھی ہوتا ہے اور کبھی دل اور عمل دونوں سے ہوتا ہے،تینوں صُورتوں میں کوئی صورت بھی ہو،جس شے سے اس کا تعلق وابستہ ہوگا،اللہ تعالیٰ اس کی ذمہ داریوں کو اسی کے سپرد کر دیتاہے۔سو جس شخص کے دل کا تعلق صرف اللہ کے ساتھ اُستوار ہو گیا اور اس نے اپنی تمام حاجات کی ذمہ داری اللہ پر ڈال دی،اللہ تعالیٰ ہی کی طرف رجوع ہو اور اپنے تمام معاملات اللہ ہی کو سونپ دیئے تو اللہ تعالیٰ اس کی تمام ضروریات کو خود پورا کرنے کا ذمہ لیتا ہے اور اس کی جملہ حاجات کا آپ کفیل بن جاتا ہے اور کامیابی کے بعید ترین امکانات کو قریب تر کردیتا ہے اور ہر مشکل کو آسان بنادیتا ہے۔ جس شخص نے اپنا تعلق غیراللہ سے جوڑ لیا،اپنی رائے اور عقل پر بھروسہ کرلیا اور مختلف تعویذ دھاگے اور جادو ٹونے سے وابستگی اختیار کر لی،ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ،انہی اشیاء کے سپرد کردیتا ہے،اسے ذلیل و رسوا بنادیتا
Flag Counter