Maktaba Wahhabi

16 - 154
عَظِیْمًا}ٍ ( سورۃ الاحزاب :۷۰- ۷۱) ’’اے ایمان والو! اﷲ تعالیٰ سے ڈرو اور سیدھی سیدھی باتیں کیا کرو تاکہ اﷲ تعالیٰ تمہارے کام سنواردے اور تمہارے گناہ معاف فرمادے اور جو بھی اﷲ اور اس کے رسول کی تابعداری کرے گا اس نے بڑی مراد پائی۔۔‘‘ (( اَمَّا بَعَدُ : فَاِنَّ خَیْرَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ ، وَ خَیْرَ الْھَدْيِ ھَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَشَّرَّ الْاُمُوْرِ مُحْدَثَاتُھَا، و کُلَّ مُحْدثَۃٍ بِدْعَۃٌ، وَ کُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ، وَ کُلَّ ضَلاَلَۃٍ فِي النَّارِ)) ’’حمدوثناء کے بعد: بلاشبہ بہترین حدیث اﷲ کی کتاب ہے اور بہترین طریقہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے ، اور بد ترین کام دین میں ایجاد کردہ بدعات ہیں ، اور ہر بدعت گمراہی ہے ، اور ہر گمراہی جہنم کی طرف لے جانے والی ہے ۔ ‘‘ قارئینِ کرام! السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ زندگی کے پچاس سال بغیر سوچے سمجھے ہَوا کے رُخ کے ساتھ چلتے ہوئے گزادیئے ۔ دینی احکامات کو بجا لانے میں باپ داداکے عمل کو مشعلِ راہ بنائے رکھا۔ اور جو کچھ کتابیں پڑھنے کو ملیں وہ ساری کی ساری یک طرفہ اور انہی اکابرینِ اُمّت کی تھیں جو مدارسِ دیوبند سے مُنسلک رہے ۔ دنیا اور اسکے کاموں میں اتنے جکڑے رہے کہ کبھی اسکی تحقیق کرنے کی توفیق ہی نہ مل پائی۔ نتیجتاً اب جب آنکھ کھلی تو اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیوں میں گزری ہوئی زندگی پر افسوس ہونے لگا۔ اب دوڑ دھوپ شروع کی ہے ، اﷲ کا لاکھ لاکھ احسان ہے کہ اس نے زندگی کے اس موڑ پر بھی ہدایت کی کرن سے نوازدیا ہے ۔ اﷲ پاک سے دُعا ہے کہ وہ مجھ پر رحم فرمائے اور ثابت قدم رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ قرآن و حدیث کے صحیح علم سے مالامال فرمائے ۔
Flag Counter