Maktaba Wahhabi

189 - 559
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے سوال کیا کہ محرم انسان کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جائز چیزوں کی تفصیل بتانے کی بجائے احرام میں ممنوع اشیاء کی نشاندہی فرمائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’محرم انسان قمیص، پگڑی، شلوار، ٹوپی اور موزے نہ پہنے، ہاں اگر جوتا نہ ملے تو موزے پہن لے لیکن انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے نیز ایسا کپڑا نہ پہنے جسے زعفران یا ورس لگی ہوئی ہو۔‘‘[1] احرام کے متعلق مذکورہ پابندیاں صرف مرد حضرات کے لیے ہیں البتہ عورتیں صرف زعفرانی اور ورس زدہ کپڑوں سے اجتناب کریں، اس کے علاوہ نقاب اوڑھنے پر پابندی ہے لیکن جب غیر محرم سامنے آئے تو پردہ کرنا بھی ضروری ہے۔ اس حدیث میں صرف ممنوع اشیاء کو بیان کیا گیا ہے، ان میں بیلٹ پہننے کی وضاحت نہیں لہٰذا دوران احرام اسے پیٹ پر باندھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ حفاظت کے لیے مخصوس اشیاء کا استعمال بھی آثار سلف سے ثابت ہے۔ جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ’’محرم آدمی پھولوں کی خوشبو سونگھ سکتا ہے اور آئینہ بھی دیکھ سکتا ہے اور کھانے کی اشیاء مثلاً تیل، گھی کو بطور دوا استعمال کر سکتا ہے۔‘‘ امام عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ محرم آدمی انگوٹھی پہن سکتا ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بحالت احرام طواف کیا، اس دوران انہوں نے اپنے پیٹ پر کپڑا باندھ رکھا تھا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان لوگوں کے لیے بحالت احرام جانگیہ پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں خیال کیا جو آپ کا ہودج اونٹ پر رکھا کرتے تھے۔[2] واضح رہے کہ خوشبو کی چند اقسام حسب ذیل ہیں: ٭ اس میں زعفران یا ورس کی ملاوٹ ہوتی ہے، اسے عام طور پر عورتیں استعمال کرتی ہیں، یہ خوشبو مردوں کے لیے کسی حالت میں جائز نہیں خواہ احرام سے پہلے ہو یا بعد میں۔ ٭ اس میں کسی چیز کی ملاوٹ نہیں ہوئی، اس کے استعمال کی دو صورتیں ہیں: (ا) احرام سے پہلے آدمی اسے استعمال کر سکتا ہے اگرچہ اس کے اثرات، احرام کے بعد بھی موجود رہیں۔ (ب) احرام کے بعد اسے استعمال کرنا جائز نہیں۔ ٭ وہ خوشبو جسے وقتی طور پر سونگھا جا سکتا ہے جیسے پھول وغیرہ، انہیں دوران احرام بھی سونگھنے کی اجازت ہے۔ بہر حال دوران احرام بیلٹ باندھنا جائز ہے اور اس پر تمام علماء کا اتفاق ہے۔ واللہ اعلم
Flag Counter