Maktaba Wahhabi

524 - 559
جواب: صفراوی بخار میں ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا بہت مفید ہے۔ آج کل شدید بخار کی حالت میں اطباء حضرات بھی مریض کے سر پر برف کی ٹھنڈی پٹیاں رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں اور مریض کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پانی سے دھونے کی تلقین کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’بخار جہنم کی بھاپ کی وجہ سے ہوتا ہے، لہٰذا تم پانی سے ٹھنڈا کرو۔‘‘[1] مختلف صحابہ کرام سے متعدد احادیث مروی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخار کے لیے ٹھنڈا پانی تجویز کیا، لیکن ایسا کرنا اس بخار میں فائدہ مند ہوتا ہے جو گرمی کی وجہ سے ہو۔ کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل حجاز اور اس کے گردو نواح میں رہنے والوں کو یہ علاج بتایا تھا، انہیں بکثرت گرمی سے بخار ہوتا تھا، اس لیے آپ نے ان کے لیے ٹھنڈے پانی کا استعمال تجویز کیا۔ ان احادیث میں بخار کو ٹھنڈا کرنے کا طریقہ بیان نہیں ہوا۔ البتہ حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ کے پاس جب کوئی بخار زدہ مریضہ آتی تو وہ اس کے سینے پر پانی ڈالا کرتی تھیں۔[2] چونکہ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بڑی ہمیشرہ تھیں اور اکثر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جایا کرتی تھیں، اس لیے وہ دوسروں کی نسبت زیادہ جانتی تھیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ ان کا تجویز کردہ علاج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا ہے۔ بہرحال جس شخص کو گرمی کی وجہ سے بخار ہو، اس کے لیے نہانامفید ہے۔ جدید طب میں بھی برف کے ٹھنڈے پانی سے اس کا علا ج کیا جاتا ہے، اور مریض کی پیشانی، اس کے ہاتھ پاؤں پر ٹھنڈی پٹیاں رکھی جاتی ہیں، لہٰذا بخار والے مریض کو اس ’’علاج نبوی‘‘ سے استفادہ کرنا چاہیے، امید ہے کہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ (واللہ اعلم) جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مرض الموت میں مبتلا تھے اس وقت آپ خود بھی سات مشکیزوں کا پانی منگوا کر اس میں نہائے تھے۔ (بخاری) غیر مسلم ٹیچر سے تعلقات سوال: میرے ساتھ کچھ ٹیچر عیسائی ہیں جو سکول میں پڑھاتے ہیں، بعض اوقات ان کے ساتھ بیٹھ کر چائے پینے کا موقع آتا ہے، پارٹی کے وقت ان کے ساتھ بیٹھے ہوئے ان کے استعمال شدہ برتن بھی استعمال کرنا پڑتے ہیں۔ اس سلسلہ میں رہنمائی کریں کہ ہم ان سے کس قسم کے تعلقات رکھ سکتے ہیں اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھاپی سکتے ہیں؟ جواب: عام طور پر تعلقات کی چار اقسام حسب ذیل ہیں: ٭ موالات:… یہ ایسا باہمی تعلق ہے، جس میں ایک دوسرے کے لیے محبت کے جذبات ہوتے ہیں، اس قسم کا تعلق مسلمانوں کا باہمی طور پر ہونا چاہیے، غیر مسلم کے ساتھ یہ تعلق جائز نہیں۔ ٭ مواسات:… دینی عقائد سے قطع نظر محض انسانی ہمدردی کے طور پر ایک دوسرے سے خیر خواہی اورغم خواری کرنا، یہ کفار
Flag Counter