Maktaba Wahhabi

199 - 559
نماز اشراق ادا کریں۔ حدیث میں ہے: ’’جس نے نماز فجر باجماعت ادا کی، پھر وہاں بیٹھ کر اللہ عزوجل کا ذکر کرتا رہا تا آنکہ سورج طلوع ہو گیا پھر اس نے دو رکعت ادا کیں تو اسے ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملے گا۔ حج اور عمرے کا پورا پورا ثواب ملے گا۔‘‘[1] ٭ نماز اشراق اور نماز ظہر کے درمیان جو وقت ہے اسے اپنے ضروری کام یا آرام میں گزاریں، اگر فرصت ہو تو کسی حدیث یا سیرت کی کتاب کا مطالعہ کریں، اپنے علم میں اضافہ کی کوشش کریں پھر نماز ظہر با جماعت ادا کریں، نماز سے پہلے ظہر کی چار رکعت ایک سلام سے پڑھیں، حدیث میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے۔ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ظہر سے پہلے چار رکعات سے جن میں سلام نہ ہو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔‘‘[2] ٭ ظہر اور عصر کے درمیان کا وقت لوگ غفلت میں گزارنے کے عادی ہیں، آپ اس وقت کو اللہ کی تسبیح، تہلیل اور تکبیر میں گزاریں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بکثرت درود پڑھیں، نماز عصر کی تیاری کریں، اذان ہوتے ہی مسجد میں جائیں اور جماعت سے پہلے چار رکعت پڑھیں۔ حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ اس انسان پر رحم کرے جو عصرکی نماز سے قبل چار رکعت پڑھتا ہے۔‘‘[3] ٭ عصر کے بعدمغرب تک بہت وقت ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں اور تلاوت قرآن کا اہتمام کریں، خواتین افطاری کی تیاری کرتے وقت اللہ کے ذکر اور اس کی تسبیح و تہلیل میں مصروف رہیں۔ حدیث میں ہے کہ جس نے ایک دن میں سو مرتبہ سبحان اللہ و بحمدہ پڑھا اس کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔[4] ٭ جب غروب کا وقت قریب ہو تو ایک لمحہ بھی ضائع نہ کریں، اس وقت خود کو دعا کے لیے فارغ کر دیں کیوں کہ روزے دار کے لیے قبولیت کی سب سے اہم گھڑی ہوتی ہے۔ حدیث میں ہے کہ افطاری کے وقت دعا قبول ہوتی ہے، قبلہ رو ہو کر قرآن و حدیث میں وارد جامع دعائیں پڑھنے کا اہتمام کریں اور اللہ کی بارگاہ میں اپنی ضروریات قبولیت کے یقین کے ساتھ پیش کریں۔ ٭ افطاری کرنے کے بعد مغرب کی نماز با جماعت ادا کریں، نماز تروایح بھی با جماعت ادا کریں، احادیث میں اس کی بہت فضلیت آئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter