Maktaba Wahhabi

61 - 154
’’ جس عالم نے علم کو چھپا یا قیامت کے دن اس کو آگ کی لگام پہنا کر لایا جاے گا۔‘‘ کیا اللہ تعالیٰ نے حق چھپانے کی عادت یہودیوں کی بیان نہیں کی؟ { تَکْتُمُونَ الْحَقَّ وَاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ} (سورۂ آل عمران:۷۱) ’’تمہیں علم بھی ہو تا ہے اور تم حق کو چھپاتے ہو۔‘‘ کیا مسئلہ وحدت الوجود حق نہیں کہ اس کا چھپانا اور زبان روکے رکھنا واجب ہے ۔ حالانکہ ان کے نزدیک بھی یہ مسئلہ واقعی حق ہے لیکن ان کے ہاں بعض مسا ئل کو بیان کرنا کفر ہے ۔ جیسا کہ حاجی صاحب فرماتے ہیں ۔ (مَنْ صَرَّحَ بِاَسْرَارِ الرَّبُوْ بِیَّۃِ فَقَدَ کَفَرَ) ’’جس نے اسرار ربوبیت بیان کیے اس نے کفر کیا۔‘‘ فرمایا کہ چھپانا اس کا لازم ہے اور افشاء اسکا ناجائزہے ۔ (شمائم امدادیہ حصہ اوّل ص۳۲) سوچیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تو فرماتے ہیں ، ((اَلدِّیْنُ یُسْرٌ)) ’’ دین آسان ہے ۔‘‘ یہاں عوام تو عوام علمائے ظاہر بھی اس کے ادراک کی قوت نہیں رکھتے ۔ کیا یہ نطریہ اس نعمت کا حصہ نہیں جس کو اللہ نے مکمل کرکے فرمایا: { اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْإِسْلَامَ دِیْنًا} (سورۂ مائدہ:۳) ’’ آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت کو مکمل کردیا اور دین اسلام کو تمہارے لیے پسند کرلیا ہے ‘‘ ۔ حالانکہ یہ اس نظرئے کو اس نعمت کا حصہ تو تسلیم کر تے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ یہ خاص نعمت تندرست لوگوں کے لیے ہے جیسا کہ فرماتے ہیں : ’’ہر چند نعمت خوش گوار ہو صحیح و تندرست
Flag Counter