Maktaba Wahhabi

114 - 382
اَصْلَحُ مِنَ الاَوَّلِ۔ ۔)) کیا عورت اپنی بیٹی کا نکاح دوسرے خاوند کی پہلی اولاد سے کرسکتی ہے؟ سوال : ایک عورت بیوہ ہو گئی۔ اس کی دو بچیاں ہیں۔ وہ آگے جس خاوند سے شادی کرنا چاہتی ہے وہ بھی شادی شدہ ہے اور اولاد والا ہے۔ کیا بیوہ عورت نئے خاوند سے شادی کرنے کے بعد اپنی بچیوں کی شادی نئے خاوند کی پہلی اولاد سے کر سکتی ہے؟ وضاحت فرمائیں۔(محمد ابراہیم نجیب ۳۔آر/۷۵ فیصل آباد) (۲۹ اگست ۱۹۹۷ء) جواب : عورت اپنی سابقہ بچیوں کی شادی نئے خاوند کی پہلی اولاد سے کر سکتی ہے۔ کیونکہ ان میں رشتہ محرمیت موجود نہیں۔ غیر مسلم مزنیہ سے نکاح کا حکم: سوال : امریکا میں مقیم ایک صاحب کے کسی غیر مسلم لڑکی سے جنسی تعلقات قائم ہو گئے جن کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی اور ایک بچے کو جنم دیا۔ کیا وہ اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہے تاکہ اس بچے کا والد بن سکے، اُسے بتلایا گیا ہے کہ تم اس لڑکی اور بچے کی کوئی مدد نہیں کر سکتے اور یہ کہ وہ بچہ تمہارا شمار نہیں ہو گا اور تم بچے سے نہیں مل سکتے۔ براہِ کرم فتویٰ عنایت فرمائیں، اللہ آپ کو جزا دے گا! (حافظ عبد العظیم اسد، دار السلام، لاہور)(۲۱ /اپریل ۲۰۰۶ء) جواب : مذکورہ شخص اگر زنا سے تائب ہو جائے تو ’’سورۃ المائدہ‘‘ (آیت نمبر۵) کے مطابق غیر مسلم کتابیہ عورت سے نکاح ہو سکتا ہے، دوسری کافر عورتوں سے نکاح کی شرعاً اجازت نہیں۔ ولد الزنا کا نسب بھی مذکورہ شخص سے قائم نہیں ہو سکتا اور نہ اُس بچے کا اِس زانی سے سلسلۂ وراثت ہی قائم ہو سکتا ہے۔ ہاں البتہ انسانی ہم دردی کے تحت اُس بچے سے کوئی حسن سلوک کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ (وَاللّٰہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ ۔) باپ کی مزنیہ عورت کی بیٹی سے نکاح سوال : ایک لڑکا ایک لڑکی سے اس کی دین داری اور شرافت کی بناء پر شادی کرنا چاہتا ہے۔ مگر بعد میں اس کے علم میں آیا کہ اس کے والد کے اس لڑکی کی والدہ کے ساتھ نا جائز تعلقات ہیں۔ کب سے ہیں؟ نہیں معلوم۔ قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ اس لڑکی سے اس کا نکاح جائز ہے یا نہیں؟ حوالہ درج فرمائیے گا۔ (ایک سائل: لاہور) (۲۹ اگست ۱۹۹۷ء) جواب : جس عورت سے آپ کا والد برائی کا مرتکب ہے۔ اس کی لڑکی سے آپ کے لیے نکاح کرنا حرام نہیں کیونکہ
Flag Counter