Maktaba Wahhabi

183 - 382
کے ساتھ ضروری آدمی لڑکی کے لینے کے لیے چلے جائیں تو کوئی حرج نہیں، مگر اب جو رواج ہو گیا کہ بہت سے آدمی ناموری کے لیے جاتے ہیں۔ اور فضول خرچی کرتے ہیں یہ جائز نہیں اور چونکہ دلہن کے لینے کے لیے جو ضروری آدمی جاتے ہیں وہ مہمان ہوتے ہیں ۔ ان کا کھانا بحیثیت مہمان ہونے اس کے ذمہ ہے جس کے مہمان ہیں۔ یعنی لڑکی والوں کے مہمان ہیں۔ انہی کے ذمہ ان کا کھانا ہے اس کھانے کو شادی یا نکاح کا کھانا نہ کہنا چاہیے بلکہ عام مہمان نوازی ہوتی ہے۔ یہ بھی ایک مہمان نوازی ہے۔ ہاں دلہن کو گھر میں لا کر جو کھانا کھلایا جاتا ہے وہ بے شک شادی یا نکاح کا کھانا ہے جسے ولیمہ کہتے ہیں یہ بے شک اس موقع پر سنت ہے حسب طاقت کھلانا چاہیے۔‘‘ (فتاویٰ اہل حدیث: ۳/۱۶۰) بعض اہل علم نے آج کل کے عمومی تصور بارات کو آیت کریمہ ﴿وَ لَا تَکُوْنُوْاکَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِہِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآئَ النَّاسِ﴾ (الانفال:۴۷) کے تحت شامل کرنے کی سعی کی ہے۔ ملاحظہ ہو کتاب (نزل الابرار فی فقہ النبی المختار، کتاب النکاح) واضح ہو کہ موجودہ حالات میں عموماً لوگ باراتوں پر جو فضول خرچی اور اسراف کرتے ہیں وہ یقینا اس زمرہ میں شامل ہیں تاہم سادگی سے اگر بعض حضرات لڑکی کو لینے کے لیے چلے جائیں تو بظاہر اس میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا۔ شادی ہال میں کھانا؟ سوال : حکومتِ وقت نے شادی کی دعوت پر پابندی لگائی ہے کہ شادی ہالوں میں کھانا نہیں کھلایا جائے، اس فیصلے کی توثیق عدالت عظمیٰ نے بھی کی ہے۔ آیا ہالوں میں شادی کا کھانا کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اس میں شرکت کا حکم بھی واضح فرمائیں۔ نیز یہ بھی ذہن میں رہے کہ موجودہ حکومت فاسق وفاجر ہے، اور اس کے بعض فیصلے شریعت کے خلاف بھی ہیں؟ شادی کا کھانا رخصتی کے موقعے پر ثابت ہے یا نہیں؟ جب کہ ولیمہ کا مسنون ہونا ثابت ہے۔ جواب دے کر رہنمائی فرمائیں۔ (ابو عبد اللہ فیصل حیدر علی روڈ، کراچی)(۱۷ فروری ۲۰۰۶ء) جواب : شادی ہالوں میں کھانے پر پابندی سے مقصود قوم کو اسراف سے روکنا ہے ورنہ دعوتِ ولیمہ میں شرکت کرنا ہر جگہ جائز ہے، ہال میں ہو یا باہر کہیں۔ کئی لوگ ولیمے کے نام پر بے جا رسوم کے مرتکب ہو سکتے ہیں لہٰذا مصلحت کا تقاضا یہی ہے کہ اس پابندی کو قبول کر لیا جائے۔ ولیمہ کسی اور مناسب جگہ بھی ہو سکتا ہے حکومت اس سے مانع نہیں۔ حکومت کے فاسق وفاجر ہونے سے بھی کوئی غرض نہیں، یہ محض انتظامی اور تدبیری امور میں سے ایک ہے جس کی پابندی کرنی چاہیے۔ رخصتی کے وقت لڑکی والوں کا کھانا کھلانا سنت سے ثابت نہیں، ہاں اگر مہمان دور سے آئے ہوں تو بطورِ مہمان نوازی درست ہے۔
Flag Counter