Maktaba Wahhabi

215 - 382
دیں۔ لیکن وہ ضد پر آگئے لڑکے نے طلاق نہ دی جب کہ لڑکی کی عمر اٹھارہ سال تھی۔ میں نے عدالت سے رجوع کیاتوفیملی جج نے خلع کی بنیاد پر اور بر بنائے خیارِ بلوغ کیس کی سماعت کی۔ لڑکا بھی عدالت میں حاضر ہوتا رہا۔ جج نے فیصلے میں لکھا ہے کہ لڑکا بھی تسلیم کرتا ہے کہ لڑکی میرے ساتھ نکاح کو مسترد کرتی ہے ۔ جج نے نکاح بربنائے خیار بلوغ فسخ کردیا اور لڑکی کے حق میں فیصلہ دے دیا،لیکن لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ شرعی طور پر طلاق نہیں ہوئی۔ اس لیے لڑکی کا نکاح آگے نہیں ہو سکتا۔ قرآن وسنت کی روشنی میں جواب عطا فرمائیں۔ فیصلہ کے بعد لڑکے والوں نے آگے اپیل وغیرہ بھی نہیں کی ہے۔(عطا رسول، ضلع خوشاب) (۳ اگست ۲۰۰۱ء) جواب : مذکورہ صورت میں عدالتی فیصلہ نافذ العمل ہے لڑکی راجح مسلک کے مطابق ایک ماہ عدت گزار کر جہاں چاہے باجازت ولی نکاح کر سکتی ہے۔ عدالت کو زوجین میں جمع اور تفریق کا اختیار ہے۔اس لیے قرآنی آیات ﴿وَ اِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِہِمَا﴾ کے اوّلین مخاطب حکام ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : نیل المرام فی تفسیر آیات الاحکام‘‘ فتح الباری(۹/۴۰۳) میں ہے: فَلَمَّا کَانَ الْمُخَاطِب بِذٰلِکَ الْحُکَّام وَ اِنَّ الاِرْسَالَ اِلَیْہِمْ دَلَّ عَلٰی اَنَّ بلوغ الغایۃ مِنَ الْجَمْعِ اَوِ التَّفْرِیْقِ اِلِیْہِمْ مزید آنکہ عورت کو خیارِ بلوغت حاصل ہے ، حدیث میں ہے کہ ’’بیوہ کا نکاح اس کے مشورے سے کیا جائے اور باکرہ کا نکاح اس کے اِذْن کے بغیر نہ کیا جائے۔‘‘ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ لڑکی بالغہ ہو کر نکاح فسخ کراسکتی ہے کیونکہ نکاح اس کے اِذْن سے ہونا چاہیے اور صغر سنی میں وہ قابلِ اِذْن نہیں تھی۔ ضروری ہے کہ سنِ شعور میں یعنی بعد از بلوغت اپنا حق لے سکے جس کی شکل یہ ہے کہ لڑکی کو فسخ کا اختیار ہو۔ تقریباً سب علماء اس پر متفق ہیں کہ لڑکی بالغ ہو کر نکاح فسخ کراسکتی ہے لہٰذا مذکورہ صورت میں علیحدگی بلاتردد درست ہے۔ چھوٹی عمر کا بلاتحریر نکاح قائم رکھنے کا یا ختم کرنے کا اختیار لڑکی کے پاس ہے ؟ سوال : ایک لڑکی جس کی عمر اب بیس سال ہو چکی ہے اس کا ہم نے اپنے ایک قریبی رشتہ دار لڑکے سے ۱۹۸۲ء میں نکاح کر دیا تھا۔ جس وقت کہ وہ دونوں ہی چھوٹی عمر کے نابالغ تھے اور وہ نکاح بھی بغیر کسی تحریری ثبوت کے ہوا تھا۔ اب اس نکاح کو تقریباً پندرہ سال کا عرصہ ہو چکا ہے اور لڑکا، لڑکی دونوں بالغ ہو چکے ہیں اور لڑکے کے غلط اور برے کردار کی وجہ سے لڑکی اس لڑکے کو پسند نہیں کرتی اور نہ ہی اس کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ اور اس کے خراب کردار کی وجہ سے ہم بھی اپنی لڑکی کو اس لڑکے کے ساتھ بھیجنا نہیں چاہتے۔ جب کہ لڑکے کے گھر والے اصرار کر رہے ہیں اور
Flag Counter