Maktaba Wahhabi

111 - 382
﴿ وَ اُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ ﴾ (النساء : ۲۴) ’’ اور ان (محرمات) کے سوا اور عورتیں تمہارے لیے حلال ہیں۔‘‘ چچا زاد ہمشیر سے شادی نہ کرنا قطع رحمی تو نہیں؟ سوال :میرے چچا کی لڑکی نیک سیرت ہے، خوبصورت ہے۔ میرے چچا کی دلی خواہش ہے کہ اس کی شادی میرے ساتھ ہو جائے۔ مگر میں اس کو محض تھوڑی سی کم عقلی کی بناء پر ناپسند کرتا ہوں۔ اگر میں شادی سے انکار کردوں تو کیا یہ قطع رحمی ہوگی اور میں گنہگار ہوں گا۔ براہِ کرم کتاب و سنت کی روشنی میں مسئلہ حل کیجیے۔ جزاک اللہ خیراً ( ایک سائل از حویلی لکھا)(۱۲ جولائی ۱۹۹۶ء) جواب :چچا زاد ہمشیر سے شادی کرنا آپ کی مرضی پر منحصر ہے اس سے شادی نہ کرنا قطع رحمی یا گناہ کے زمرہ میں شامل نہیں۔ کیا باپ اور بیٹا دو سگی بہنوں سے نکاح کر سکتے ہیں؟ سوال : رضیہ اور فاطمہ دونوں سگی بہنیں ہیں۔ ان دونوں کے رشتے ایک اور خاندان میں کیے جاتے ہیں۔ جن مردوں سے ان بہنوں کے رشتے کیے جاتے ہیں وہ مرد آپس میں باپ بیٹا ہیں۔ کیا باپ اور بیٹا کسی اور خاندان کی دونوں سگی بہنوں سے نکاح کر سکتے ہیں یا کہ نہیں؟ وضاحت کتاب و سنت سے دیں۔ والسلام علیکم ورحمۃ اﷲ (جان محمد گاہو، میر پور خاص سندھ) (۱۴ نومبر ۱۹۹۷ء) جواب : باپ اور بیٹا دو سگی بہنوں سے نکاح کر سکتے ہیں۔ حرمت کی کوئی دلیل نہیں۔ قرآن میں ہے: ﴿وَ اُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ ﴾ (النساء:۲۴) دادا کے بھائی کی بیوہ سے نکاح؟ سوال :یہ ہے کہ ایک آدمی کادادا ہے اور اس دادا کا بھائی ہے۔ اس کی جس لڑکی سے شادی ہوئی وہ نوجوان تھی۔ اور آدمی بوڑھا تھا۔ آدمی فوت ہو گیا۔ اب لڑکا اپنے دادے کے بھائی کی بیوہ سے نکاح کرنا چاہتا ہے تو یہ نکاح صحیح ہوگا یا نہیں؟ (سائل، غلام نبی ملکانی ضلع بدین سندھ) (۸ مارچ ۱۹۹۶ء) جواب :دادا کے بھائی کی بیوہ سے نکاح جائز ہے۔ کیوں کہ یہ محرمات میں شامل نہیں۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ وَ اُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ ﴾ (النساء:۲۴)
Flag Counter