Maktaba Wahhabi

173 - 382
بلا ضرورت معتبر نہیں۔ ملاحظہ ہو :عون المعبود جلد دوم۔ خاوند کا اپنی بیوی کے پستان منہ ڈالنا یا بوسہ لینا کیسا ہے؟ سوال :اگر خاوند اپنی بیوی کا پستان منہ میں ڈال لے یا بوسہ لے تو کیسا ہے؟ جواب :بیوی کا پستان منہ میں لینا اور اس کا بوسہ لینے کا کوئی حرج نہیں لیکن دودھ پینے سے احتراز کرنا چاہیے۔ شادی میں رسوماتِ بدعیہ باپ اپنی حیثیت کے مطابق اپنی بیٹی کو جہیز دے سکتا ہے یا نہیں؟ سوال :باپ اپنی حیثیت کے مطابق اپنی بیٹی کو جہیز دے سکتا ہے یا نہیں؟ نیز کیا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو چند چیزیں جہیز کے طور پر دی تھیں وہ اپنی حیثیت کے مطابق دیں‘‘ کی دلیل ہو سکتی ہیں؟ (سائل) (۲۵ ستمبر ۱۹۹۸ء) جواب :جہیز ایک ہندوؤانہ رسم ہے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا از بس ضروری ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بوقت ِ رخصتی جو کچھ آپ نے دیا ہے یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کفالت کی بناء پر ہے۔ بطورِ خاص اس کو جہیز کے جواز کے لیے پیش کرنا محل نظر ہے ۔ ہاں البتہ والد بیٹی کو بطورِ ہبہ یا تحفہ کوئی شے عنایت کر دے تو اس کاجواز ہے۔ کیونکہ تحفے تحائف اور ہدایا کی شریعت میں ترغیب موجود ہے۔[1] جہیز کا سامان لیا جائے یا نہ لیا جائے؟ سوال :جہیز کا سامان لیا جائے یا نہ لیا جائے؟ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جہیز دیا تھا؟ اور شادی کے موقع پر تحفہ وصول کرنا کیسا ہے؟ (حاجی محمد ابراہیم مرکز اہل حدیث جام پور ضلع راجن پور) (۲۳ جنوری ۱۹۹۸ء) جواب :جہیز ایک ہندوانہ رسم ہے جس سے لڑکی کو حق ِ میراث سے محروم کرنا مقصود ہوتا ہے جو سراسر ظلم ہے۔ ہاں البتہ بطورِ تحفہ تحائف کے بچی کو کچھ دے دیا جائے تو اس کا کوئی حرج نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو چند چیزوں سے نوازا تھا۔ شادی وغیرہ کے موقع پر تحفے تحائف قبول کرنے کا بظاہر کوئی حرج نہیں کیوں کہ اس سے آپس میں الفت و محبت میں اضافہ ہوتا ہے اور شرع میں یہ مطلوب امر ہے۔[2] جہیز کا شرعی حکم: سوال :میں نے اپنے سسرال والوں سے جہیز حاصل نہیں کیا۔ اب وہ میری بیوی کو تحفہ کے طور پر کچھ چیزیں دیتے
Flag Counter