Maktaba Wahhabi

272 - 382
﴿فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنْم بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہٗ ﴾ (البقرۃ:۲۳۰) ٭ ابتدائً یہ طلاق رجعی تھی۔ عدت گزرنے کی صورت میں بائن بن گئی۔ اب اس سے رجوع نہیں ہوسکتا۔ البتہ سابقہ شوہر دوبارہ نکاح یا کوئی اور اس سے نکاح کرنا چاہے تو ایسا کر سکتے ہیں۔ عورت کے مخصوص زمانہ انتظار کا نام عدت ہے۔ یہ عورتوں کے اعتبار سے مختلف ہے۔ مطلّقہ غیر مدخولہ بہا پر عدت نہیں اور جس عورت کو ابھی حیض آنا شروع نہ ہوا ہو۔ اس کی عدت طلاق تین ماہ ہے۔ اسی طرح وہ عورت جو حیض سے مایوس ہو چکی ہو۔ اس کی عدت بھی تین ماہ ہے اور حامل کی عدت وضع حمل ہے۔ طلاق کی صورت ہو یا خاوند کی وفات کی۔ البتہ بلاحمل عدت وفات چار ماہ دس دن ہے اور حیض والی عورت کی عدت تین حیض ہیں۔ مسلسل پورے ہوں یا انقطاع کی صورت میں نو ماہ تک انتظار کرنا ہو گا۔ نو ماہ میں اگر حیض نہ آئے تو پھر تین ماہ عدت ِ یائسہ گزارے گی۔ اس اثناء میں اگر حیض آگیا تو پھر نو ماہ تک تیسرے حیض کا انتظار کرنا ہو گا۔ بصورتِ دیگر تین ماہ گزار کر فارغ ہو گی۔ طلاق بتہ اور بائنہ کا فرق اور حکم: سوال :طلاق بتہ اور بائنہ کا فرق اور حکم کیا ہے؟(ولی اللہ رحمانی دوست پورہ کھڈیاں خاص ضلع قصور) (۹ ستمبر۱۹۹۴ء) جواب :لفظ ’’البتہ‘‘ طلاق کے کنائی الفاظ سے ایک ہے، امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک اس کے نطق (بولنے)سے تین طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں۔ اور امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک ایک طلاق رجعی اور اگر دو یا تین کی نیت ہو تو ان کا وقوع بھی ہو جائے گا۔ اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس سے ایک طلاق بائن واقع ہوتی ہے اور اگر تین کی نیت ہو تو تین ہی واقع ہو جاتی ہیں۔[1] اور لفظ بائن سے مفہوم علیحدگی کی طلاق، اس کی مختلف اقسام ہیں: مثلاً قبل از دخول طلاق، طلاق بائن واقع ہوتی ہے۔ عدت کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح تیسری طلاق بھی بائن ہے۔ اس کے بعد رجوع نہیں اور مال کے عوض طلاق بھی بائن ہے اس میں رجوع نہیں وغیرہ محل کے اختلاف سے ان کے احکام بھی مختلف ہیں۔ ملاحظہ ہوں مطولات۔ کئی سال گزرنے کے بعد مطلقہ دوسری جگہ نکاح کیے بغیر اپنے خاوند کے گھر آباد ہو سکتی ہے ؟ سوال : ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی، رجوع نہیں کیا اور نہ ہی مقررہ اوقات پر دوسری اور تیسری طلاق دی، کئی سال گزر جانے کے بعد دونوں فریق صلح پر رضا مند ہیں، کیا عورت دوسری جگہ نکاح کیے بغیر اپنے خاوند کے گھر آباد ہو سکتی ہے؟ (محمد طیب خلیق،چونیاں) (۲۰ اپریل ۲۰۰۱ء)
Flag Counter