Maktaba Wahhabi

120 - 382
یا نہیں؟ جواب جلد ارسال فرما کر ممنون فرمائیں ۔ (اصغر علی معرفت محمد یونس شاہین ٹریڈرز عب غلہ منڈی رحیم یارخان) (۸ دسمبر ۱۹۹۵ء) جواب :ہر دو صورت میں اس فعلِ شنیع کے مرتکب کی بیوی اس پر حرام نہیں ہوگی۔ راجح اور محقق مسلک کے مطابق مسِّ بالشہوت(شہوت سے چھونا) سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاا سے مرفوعاً مروی ہے: (( لَا یُفْسَدُ الْحَلَالُ بِالْحَرَامِ ۔)) [1] ’’یعنی حرام کے ارتکاب سے حلال شئے فاسد نہیں ہوتی۔‘‘ نیز ابن عمر رضی اللہ عنہما … مرفوعاً بیان کرتے ہیں: (( لَا یُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلَالَ۔)) [2] ’’حرام کا ارتکاب حلال کو حرام نہیں کرتا۔‘‘ ’’التعلیق المغنی‘‘ میں ہے: (( وَ اِسْنَادُہٗ اَصْلَحُ مِنْ حَدِیْثِ عَائِشَۃَ ۔)) یعنی اس حدیث کی سند حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاا کی حدیث سے زیادہ درست ہے۔‘‘ اور ’’فتح الباری‘‘ میں ہے: (( وَ قَد اَخْرَجَہُ ابْنُ مَاجَہ طَرَفًا مِنْ حَدِیْثِ ابْنِ عُمَرَ لَا یُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلَالَ وَاِسْنَادُہُ اَصْلَحُ مِنَ الاَوَّلِ۔ ۔)) [3] واضح ہو کہ جمہور اہل علم کے نزدیک ارتکابِ زنا سے بھی حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ تو پھر مسّ بالشہوت (شہوت سے چھونا) سے بطریقِ اولیٰ ثابت نہیں ہوگی۔ ملاحظہ ہو: فتح الباری(۹/۱۵۷) مس بالشہوت(شہوت سے چھونا) سے حرمت ثابت ہوتی ہے یا نہیں؟ سوال : ہمارے ایک دوست نے ایک شرعی مسئلہ دریافت کیا ہے۔ وہ باہر مغربی ملک سے آیا ہوا ہے اور وہیں رہتا ہے۔ صورتِ حال یہ ہے کہ وہ نوجوان وہاں کے معاشرے کے مطابق ایک مسلم لڑکی( جو رشتہ دار بھی تھی) سے نکاح کرنا چاہتا تھا۔ دونوں لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں۔ا س نے اس کو مختلف جگہوں کی سیر بھی
Flag Counter