Maktaba Wahhabi

103 - 382
ہے۔ مگر ان کا والد اہل حدیث نہیں۔مذکورہ لڑکی کی منگنی والد نے ایک بریلوی مسلک کے لڑکے سے کردی تھی۔ بھائی نے محض عقیدہ کے اختلاف کو بنیاد بنا کر والد کو اطلاع کیے بغیر خود ولی بن کر اپنی بہن کا نکاح ایک اہل حدیث لڑکے سے کردیا۔ اب سوال یہ ہے کہ اصل ولی(باپ) کے ہوتے ہوئے بھائی نے اپنی سرپرستی میں بہن کا نکاح جو کردیا ہے اور اصل سرپرست کو اطلاع تک نہیں کی۔ یہ نکاح شریعت ِ مطہرہ کی روشنی میں صحیح ہے یا نہیں؟ نیز یہ بھی یاد رہے کہ بھائی نے قبل از نکاح ایک مقامی اہل حدیث عالم سے اس بارے میں معلوم کیا تو انھوں نے کہا آپ اپنے والد کو پہلے ضرور مطلع کریں۔ اگر وہ اپنے سابقہ فیصلہ(جو کہ بریلوی لڑکے سے منگنی کردی تھی)پر مصر رہتے ہیں تو آپ ولی بن کر بہن کا نکاح کر سکتے ہیں؟ (سائل : شیخ نذیر احمد، فضل ربی کلاتھ مرچنٹ، جیل روڈ، حیدر آباد۔ سندھ) جواب :الجواب بعون الوھاب: صورتِ مسئولہ سے ظاہر ہے کہ لڑکی کے والد کا تعلق صحیح العقیدہ لوگوں سے نہیں ہے بلکہ وہ مشرکانہ ماحول کو پسند کرتا ہے اور اپنی لڑکی کو بھی اسی جال میں پھنسانا چاہتا ہے اس بنا پر دینی عقائدی حمیت اور جذبۂ خیر خواہی کے پیش نظر بھائی نے بہن کا نکاح ایک صحیح العقیدہ مسلمان سے کردیا۔ تو شرعاً لڑکے کا یہ فعل درست وصواب ہے۔ شرعی طور پر جب باپ ولدیت کا اہل ہی نہیں رہا تو اس کو آگاہ کرنا بھی ضروری نہیں تھا۔ حدیث میں ہے: اور دوسری روایت میں ہے اگر ولی نقصان دینے والا ہو تو عورت دوسرے کو ولی بنا کر نکاح کر سکتی ہے۔ (دارقطنی) (وَاللّٰہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ ۔) بدخواہ ولی کی ولایت: سوال :میری دو نوجوان بیٹیاں ہیں۔ ان میں سے بڑی کی عمر اکیس سال ہو چکی ہے۔ میرا خاوند نہ خود اس کی شادی کرتا ہے اور نہ کرنے دیتا ہے اور اپنے عزیز و اقارب سے تعلق منقطع رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ چاہنے کے باوجود اس سے رشتہ نہیں پوچھتے۔ میں نے بہت کوشش کی ہے کہ وہ رضا مند ہو جائے لیکن وہ بغیر کسی عذر کے ٹال و مٹول کرتا ہے بلکہ میرے زیادہ اصرار کی وجہ سے اس نے مجھے اور میری اولاد کو گھر سے نکال دیا ہے۔ اور اب ہم کرائے کے مکان میں رہ رہے ہیں۔ تو کیا اب میں خاوند کی اجازت کے بغیر اپنی بیٹی کی شادی کرسکتی ہوں۔ اگر کر سکتی ہوں تو ولی بننے کا حق کس کو ہو گا۔ کیونکہ میرے تمام رشتہ دار ان کو رشتہ نہ دینے کی وجہ سے ناراض ہیں اور میرے بیٹے ابھی تک (( لَا نِکَاحَ إلَّا بِشَاہِدَیْ عَدْلٍ وَوَلِیٍّ مُرْشِدٍ۔)) [1]
Flag Counter