Maktaba Wahhabi

257 - 382
میری راہنمائی فرمائیں۔ (محمد فاروق اکبر)(۱۵ ۔اگست ۲۰۰۸ء) جواب : بالا صورت میں راجح مسلک کے مطابق ایک مجلس کی تین طلاقیں طلاق رجعی واقع ہوتی ہیں۔ لہٰذا اس صورت میں عدت کے اندر رجوع اور عدت گزرنے کی صورت میں دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔ طلاق کی دھمکی دینے سے طلاق واقع ہوتی ہے یا نہیں؟ سوال :(م) ایک شادی شدہ آدمی ہے جب کہ اس کی بیوی( الف) اس کی چچا زادہے۔ شادی کے بعد کچھ عرصہ گزرا۔ کسی گھریلو بات پر بطورِ تنبیہ طلاق لکھ کر اپنے سسر کو بھیج دی۔ جو (الف) تک نہ پہنچی۔ مقصد صرف تنبیہ کرنا تھا نہ کہ طلاق دینا! بعد میں رجوع ہو گیا۔ پانچ ،چھ برس گزر گئے۔ ایک دن ایسے ہی بآواز بلند (الف) نے لڑنا شروع کردیا ۔ وجہ صرف کسی بچے کو اس کی غلطی پر ڈانٹنا تھا۔ کہ بچے کی طرفداری میں ماں نے لڑائی شروع کردی۔ اس وقت (الف) کو خاموش کرانے کے لیے پھر یہ کہا گیا کہ خاموش ہوجاؤ ورنہ طلاق دے دوں گا۔ ہفتہ بعد پھر رجوع ہو گیا۔ سات یا آٹھ یا دس برس بعد ایسے ہی بچوں کی وجہ سے لڑائی میں پھر طلاق کا لکھا گیا ۔ مگر وہ بھی بچی اور اس کی دادی ،د ادا نے پھاڑ دی ۔ الف نے نہیں لی۔ اس واقعہ کو قریباً ایک مہینہ کم و بیش ہونے لگا ہے۔ اس صورتِ حال میں آپ ازراہِ کرم شرعی حکم فرمائیں کہ رجوع ہو سکتا ہے یا نہیں۔ بصورتِ دیگر عورت خاوند ایک گھر میں رہ سکتے ہیں یا نہیں جب کہ نان نفقہ (م) برداشت کرے گا۔(الف) سے علیحدہ دوسرے کمرے میں رہے گا اور الف پر زبردستی نہیں ہے۔ وہ اپنی رضا اور مرضی سے اپنے بچوں سے رہے گی۔ (سائل (م) معرفت نوشاب طبی کلینک ،خانیوال) (۱۸ ستمبر ۱۹۹۸ء) جواب :صورتِ سوال سے ظاہر ہے کہ پہلی صورت میں شوہر نے بالتصریح طلاق نامہ تحریر کیا ہے جس سے بعد میں رجوع کر لیا ہے اور دسری دفعہ صرف طلاق دینے کو کہا ہے جو عملاً وقوع پذیر نہیں ہوئی اور تیسری دفعہ میں تصریح نہیں کہ طلاق کے لیے کیا الفاظ استعمال کیے گئے۔ بفرضِ وقوع ایک کی گنجائش ہے اور عدمِ وقوع کی صورت میں دو طلاقوں کااستحقاق موجود ہے۔ ہر دو صورت میں دو بارہ آباد کاری کی گنجائش موجود ہے۔ کیا طلاق بائنہ مغلظہ کے بعد رجوع کی گنجائش ہے ؟ سوال :ایک جوڑے کی شادی کو تقریباً ۲۷،۲۸ سال ہو گئے، ان کے جوان بیٹے بیٹیاں ہیں۔ ان کے آپس میں بے شمار مرتبہ جھگڑے ہوئے اور کئی مرتبہ طلاق تک نوبت آئی۔ صورتِ حال اس طرح ہے: ۱۔کافی سال قبل جھگڑے کے دوران شوہر نے بیوی کو کہا، تو اپنی ضد چھوڑ اور مجھ سے معافی مانگ ورنہ تجھے طلاق دے دوں گا۔
Flag Counter