Maktaba Wahhabi

269 - 382
اور حافظ ابن قیم رحمہ اللہ وغیرہ کا موقف یہ ہے کہ رجوع کیے بغیر دوسری طلاق واقع نہیں ہوتی۔ طلاق کی بعض دیگر صورتوں کا حکم: دھوکے کی طلاق، نابالغ کی طلاق، نیند میں طلاق اور بہ حالت خواب طلاق واقع نہیں ہوتی۔ غصے کی حالت میں وہ طلاق واقع نہیں ہوتی جس میں انسان مغلوب الحواس ہو جائے۔ ورنہ عام حالات میں غالباً طلاق غصے کی حالت میں ہی دی جاتی ہے جو قابل اعتبار ہے، فون، پیغام، ڈاک اور انٹرنیٹ کے ذریعہ بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ بشرطیکہ خط معروف اور آواز کسی اِشکال کے بغیر مفہوم اور معروف ہو۔ ملاحظہ ہو:صحیح بخاری باب شہادۃ الاعمی … باب الشہاد: علی الخط المختوم وما یجوز من ذٰلک وما یضیق علیہم اور کتاب الحاکم إلی عمالہ والقاضی إلی القاضی۔ قرآنی الفاظ: ﴿ ذٰلِکُمْ یُوْعَظُ بِہٖ مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ﴾ سے معلوم ہوتا ہے کہ اوپر جو ہدایات دی گئی ہیں وہ نصیحت کی حیثیت رکھتی ہیں نہ کہ قانون کی، آدمی سنت کے خلاف طلاق دے بیٹھے، عدت کا شمار محفوظ نہ رکھے، بیوی کو کسی معقول عذر کے بغیر گھر سے نکال دے، عورت کو ستانے کے لیے عدت کے خاتمے پر رجوع کر لے، رخصت کرے تو لڑائی جھگڑے کے ساتھ، اور طلاق، رجوع، مفارقت کسی چیز پر بھی گواہ نہ بنائے تو اس سے طلاق اور رجوع ومفارقت کے قانونی نتائج میں کوئی فرق واقع نہیں ہو گا۔ البتہ اللہ تعالیٰ کی نصیحت کے خلاف عمل کرنا اس بات کی دلیل ہو گا کہ اس کے دل میں اللہ اور روزِ آخرت پر صحیح ایمان موجود نہیں ہے، جس کی بنا پر اس نے وہ طرز عمل اختیار کیا جو ایک سچے مومن کو اختیار نہیں کرنا چاہیے۔ [1] اس سے ملتی جلتی تفصیل تفسیر قرطبی (۱۸) اور المغنی (۱۱) میں بھی ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔ مذکورۃ الصدر دلائل سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ فاضل مضمون نگار فہم مسائل میں غلطی کا شکار ہو گئے ہیں۔ (وَاللّٰہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ بالصَّوَابِ۔) کن حالات میں طلاق دینا ضروری ہو جاتا ہے؟ سوال : طلاق لینے یا دینے کے لیے کونسے حالات ہیں، جن کی موجودگی میں یہ ضروری ہو جاتی ہے ؟ اگر آدمی اپنی بیوی اوراپنے بچوں کو وقت نہ دے اور ضروریات کا خیال نہ رکھے تو اسلام میں اس کا کیا حکم ہے ؟(سائل) (۱۳ جون ۲۰۰۳ء) جواب : عورت نافرمان ہو، خاوند کے حقوق ادا نہ کرے تو شوہر علیحدگی پر غور کر سکتا ہے۔ طبیعتوں کے اختلاف، باہمی ناپسندیدگی اور استمتاع سے رکاوٹ اور اس میں حائل ہونے والے امراض کی صورت میں بھی طلاق ہوسکتی ہے۔[2]
Flag Counter