Maktaba Wahhabi

367 - 382
سکتاہے ۔ والد سے ملاقات پر اپنے بہنوئی سے جھگڑا کر سکتا ہے اور اپنے بہنوئی کی والد سے ملاقات کی صورت میں اپنی بہن کو اس سے خلع دلوا سکتا ہے۔؟ جزاکم اللہ خیراً و احسن الجزاء۔(علاؤ الدین سلفی۔حیدر آباد) (۵ جولائی ۱۹۹۶ء) جواب :اس آدمی کے معاملہ کی بھی چھان بین ہونی چاہیے کیا فی الواقع یہ شخص اپنے دعویٰ میں صادق ہے۔ بفرض صحت دعویٰ بہنوئی کو والد کی ملاقات سے روکنا اگر شرعی مفادات کے پیش نظر ہے پھر تو درست ہے۔ بصورتِ دیگر اس کو والد کی ملاقات سے منع نہیں کرنا چاہیے۔ خلع میں بنیادی شرط یہ ہے کہ نفرت کا اظہار عورت کی طرف سے ہو جب کہ موجودہ حالات میں یہ شئے مفقود نظر آتی ہے۔ لہٰذا فیصلہ قریب سے حالات کا جائزہ لے کر کرنا ہوگا۔ حقِ خلع میں عورت کے لیے حد بندی: سوال :ہفت روزہ’’اہل حدیث‘‘ لاہور شمارہ:۱،مورخہ ۵ جنوری ۱۹۹۶ء کے صفحہ ۶ پر ایک سوال (خلع طلاق) کے جواب میں اظہار فرمایا گیا ہے۔ کہ عدالت کا فیصلہ خلع کی بنیاد پر تنسیخ نکاح کی ڈگری جاری ہوئی ہے۔ باوجود اختلاف کے راجح قول یہی ہے کہ خلع فسخ نکاح ہے طلاق نہیں۔ اور اس (خلع) میں خاوند کو رجوع کا حق بھی نہیں۔ مذکورہ صورت میں طلاق شمار ہی نہیں ہوتی۔ اس لیے اگر جانبین کی رضا مندی ہوتو عدت گزرنے کے بعد براہِ راست اسی خاوند سے بشرائط معروفہ نکاح ہو سکتا ہے۔ محولہ بالا فتویٰ کے تناظر میں درج ذیل سوالات ذہن میں ابھرتے ہیں جن کا حل درکار ہے۔ براہِ نوازش وضاحت فرما کر عندا للہ ماجور ہوں۔ ( ڈاکٹر عبید الرحمن چوہدری۔ مصطفی آباد۔ لاہور) (۱۴ جون ۱۹۹۶ء) ۱۔بلا ریب خلع میں خاوند کو رجوع کا حق نہیں دیا گیا۔ کیونکہ تنسیخ نکاح بیوی کے مطالبہ پر ہوئی ۔ خاوندکا مطالبہ نہیں تھا۔ اگر بیوی کو برضائے خاوند رجوع کا حق بشرائط معروفہ نکاح کرنے کا ملتا ہے۔ تو وہ (اگر پھر کبھی ایسی صورت پیش آجائے) کتنی بار اس حق کو استعمال کرنے کی مجاز ہوگی؟ ۲۔رجعی طلاق اور اس کی عدت شرعی گزر جانے کے بعد نیا نکاح ہوا۔ پھر دوسری طلاق ہو گئی تو کیا پہلی طلاق شمار کرکے دو رجعی بن جائیں گی یا پہلی کو شمار نہیں کیا جائے گا اور دسری طلاق صرف ایک رجعی طلاق ہو گی؟ علی ہذا القیاس نئے نکاح کے بعد کیا پہلے نکاح میں دی ہوئی طلاقیں شمار میں نہیں آئیں گی؟ ۳۔ایک خاتون پہلی رجعی طلاق اور اس کی شرعی عدت گزر جانے کے بعد کسی دوسرے شخص سے نکاح کرلیتی ہے۔ کچھ عرصہ بعد وہ بیوہ ہو کر عدت گزر جانے کے بعد پہلے خاوند سے نکاح کر لیتی ہے تو کیا اس کی پہلی دی ہوئی رجعی طلاق شمار میں رہے گی یا نئے سرے سے رجعی طلاق کا شمار کیا جائے گا؟ ۴۔ایک خاتون کو شرعی تین طلاقیں ہو گئیں اور حسب کتاب و سنت اُس نے کسی دوسرے سے نکاح کر لیا۔ پھر بیوہ
Flag Counter