Maktaba Wahhabi

338 - 382
’’ اللہ کی قسم میں تجھے نہیں رکھوں گا۔‘‘ کہنا طلاق ہے یا قسم ،اگر قسم ہے تو کفارہ کیا ہے؟ سوال :میں نے اپنی بیوی سے کچھ ناراضگی کی وجہ سے کہا کہ’’ اللہ کی قسم میں تجھے نہیں رکھوں گا۔‘‘ بلکہ یہ الفاظ اپنی ساس اور بیوی کی موجودگی میں کہے۔ اسی رات بیوی کی منت سماجت کرنے پر اور اس کی معافی مانگنے پر اس سے دوبارہ رجوع کرلیا۔اور اُس کے ساتھ مباشرت بھی کی۔ لیکن بعد میں میرے ذہن میں یہ بات آئی کہ یہ رجوع کرنے کا طریقہ صحیح نہیں تھا کیونکہ(۱) میں نے قسم کھائی تو قسم توڑنے کا کفارہ دینا چاہیے تھا۔(۲) اس سے اگر طلاق ہوتی ہے تو اس کے لیے بھی میرے امیر صاحب نے کہا کہ کفارہ دینا پڑتا ہے۔رجوع کی صورت میں کیا یہ بات صحیح ہے۔ (۱) کیا مجھے قسم توڑنے کا کفارہ دینا ہو گا؟ (۲) کیا مجھے طلاق کی صورت میں رجوع کرنے کا کفارہ دینا پڑے گا؟ (۳) اگر کفارہ دینا ہے تو اس کی کیا مقدار ہوگی۔ ( اسد اللہ۔الیکٹریشن کوارٹر نمبر:۳۵، واپڈا کالونی،تحصیل کشمور) (۲ اکتوبر۱۹۹۲ء) جواب :صورت مسئولہ میں شوہر کا رجوع درست ہے اس کا کوئی کفارہ نہیں البتہ قسم کا کفارہ ادا کرنا ضروری امر ہے۔ اسے پہلی فرصت میں ادا کردیں۔ اس کی تفصیل ارشادِ باری تعالیٰ میں یوں ہے: ﴿ فَکَفَّارَتُہٗٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَھْلِیْکُمْ اَوْکِسْوَتُہُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ﴾ (المائدۃ:۸۹) ’’پس اس (قسم) کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط قسم کا کھانا کھلانا جو تم اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا اور جس کو یہ میسر نہ ہو تو تین روزے رکھے۔‘‘ کیا بیوی کو’’آزاد یا فارغ کردینا‘‘ طلاق ہے؟ سوال :میری دو بیویاں ہیں۔ دوسری کے ساتھ شادی کے کچھ عرصہ بعد کسی بات پر کچھ تلخ کلامی ہو گئی اور وہ اپنے میکے چلی گئی۔ وہاں پر اس کے ہاں بچی پیدا ہوئی۔ میں نے سمجھانے کی کافی کوشش کی لیکن وہ کہنے لگی کہ اگر آپ نے مجھ کو رکھنا ہے تو علیحدہ مکان لے کردیں۔ میں نے کہا ٹھیک ہے جب مکان لے کر دوں گا تو لے جاؤں گا۔ اسی طرح عرصہ تقریباً ۱۸ ۔۲۰سال گزر گئے۔ ہم میں ملاقات نہ ہوئی۔ بچی اب جوان ہے۔ اُس نے مجھ سے رابطہ کیا۔ میں بچی کو ملنے ان کے گھر گیا۔ وہ بڑی آبدیدہ ہو کر مجھ سے ملی اور اپنی امی سے صلح کرنے کو کہا اور اس نے اپنی امی کو سمجھایا۔ اب میں علیحدہ مکان خریدنے کے قابل تو نہیں لیکن کرایہ پر لے سکتا ہوں۔ اور ہاں علیحدگی کے دوران اگر کوئی دوست رشتہ دار مجھ سے پوچھتا کہ بھئی دوسری بیوی کا کیا کیا۔ تو میں جواب میں کہہ دیتا کہ میں نے اسے آزاد کردیا۔ ہے یا
Flag Counter