Maktaba Wahhabi

87 - 382
ذریعہ اختیار کریں؟ ۲۔ فون پر جتنا بھی یقین کر لیں لیکن گفتگو و کلام تو فون پر ہی ہو گی۔ کیا معلوم کہ وہی آدمی ہے یا کوئی اور یا اس کی شکل و صورت، سوسائٹی کیسی ہے؟ جانبین کے گواہ بھی تو فون پر شہادت کا اقرار کریں گے۔ فون پر غیر محتمل ذریعہ نکاح کیسے اختیار کیا جائے؟ جواب : جس طرح وکیل کے ذریعہ انعقادِ نکاح درست ہے۔ فون کے ذریعہ بھی درست عمل ہے۔ کیونکہ شریعت نے معروف آواز کو قابل اعتبار ذرائع شمار کیا ہے، اس لیے نابینے کی بیع و شراء اور با پردہ عورت کی گواہی اور بذریعہ فون موصوف بالصفۃ خرید و فروخت کو جائز سمجھا گیا ہے۔ فونی آواز چونکہ مواصلات کی وجہ سے عام طور پر معروف ہوتی ہے۔ اس لیے اس میں تردد اور اشتباہ کا بہت کم احتمال ہوتا ہے۔ لہٰذا نادر وقائع سے عمومی استدلال کرنا درست نہیں۔ گونگے کا نکاح کس طرح کیا جائے گا؟ سوال :گونگے کا نکاح کس طرح کیا جائے گا؟ جو شخص گونگا اور بہرہ ہے کیا اُسے خطبۂ نکاح کا پانی دَم کرکے پلایا جا سکتا ہے؟ (سائل محمد یحییٰ عزیز کوٹ رادھا کشن) (۱۴ اگست ۱۹۹۸ء) جواب :اشارۂ مفہمہ شریعت میں قابلِ اعتبار ہے لہٰذا گونگے کا نکاح بھی اشارہ سے ہو گا۔ اس حالت میں ایسے پانی دم کرکے پلانے کا عمل ثابت نہیں۔ نکاح میں ’’گواہوں کے رُوبرو‘‘ کے الفاظ کی حیثیت: سوال :خطبہ نکاح کے وقت (گواہوں کے رُوبرو) والے الفاظ ایجاب و قبول کرواتے ہوئے دہرانے شریعت کی رُو سے کیسے ہیں؟ کیا خطبہ نکاح کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا لازمی ہے؟ اور اس کے بعد کھجوریں یا چھوہارے تقسیم کیے جا سکتے ہیں۔ ان کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا عمل ہے یا نہیں؟ (ابوطلحہ۔گوالہ کالونی) (۸ جنوری ۱۹۹۹ء) جواب :بلاشبہ نکاح میں دو گواہوں کا ہونا ضروری ہے۔ الفاظ گواہوں کے ’’رُوبرو‘‘ کہنے کی ضرورت نہیں۔ خطبہ نکاح کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا لازمی نہیں تاہم جس کا نکاح ہوا ہے۔ مسنون الفاظ میں اس کو دعا دینی چاہیے۔ عقدِ نکاح کے موقعہ پر کھجور یا چھوہارے تقسیم کرنا کسی صحیح نص سے ثابت نہیں۔ تین گواہوں کا دلہن کے پاس جانا: سوال :نکاح پڑھنے سے پہلے دلہن کے پاس تین آدمیوں کو گواہ بنا کر نکاح کے لیے بھیجا جاتا ہے کیا یہ درست ہے؟
Flag Counter