Maktaba Wahhabi

156 - 382
اولاد سے کر سکتا ہے؟ (عبید اﷲ لطیف) (۱۰ نومبر ۲۰۰۰ء) جواب : حرمتِ رضاعت راجح مسلک کے مطابق پانچ دفعہ دودھ پینے سے ثابت ہوتی ہے۔ ’’دفعہ‘‘ کا مفہوم یہ ہے کہ بچہ پستان منہ میں لے کر چوسے، پھر اپنے اختیار سے بغیر کسی عارضہ(رکاوٹ) کے چھوڑ دے۔ اگر اس طرح پانچ مرتبہ ہوا ہے۔ تو مذکورہ بالا صورت میں رشتے ناطے حرام ہیں ورنہ نہیں۔ اور اگر یہ معلوم نہیں کہ کتنی مرتبہ ایسا ہوا تو احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ سلسلۂ مناکحت سے بچا جائے۔ کیا حرمت ِ رضاعت میں کسی عدد کا تعین ہے؟ کیا حرمت ِ رضاعت میں کسی عدد کا تعین ہے؟ سوال :مسماۃ خاتون نے زینب کی دُختر کو زمانہ رضاعت میں دانستہ طور پر دودھ پلایا کیا خاتون اپنے بیٹے عبدالرحیم کی شادی زینب کی دختر سے کروا سکتی ہے۔ نقشہ جات خاتون زینب ۱۔عبدالرحیم۱۔ زاہد ۲۔ عابد۲۔ عرفان ۳۔ صاعقہ۳۔ فرزانہ ۴۔ صائمہ۴۔ شاذیہ شازیہ نے صاعقہ کے ہمراہ خاتون کا دودھ پیا۔ کیا عبدالرحیم کی شادی شازیہ سے شرعاً جائز ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ لڑکی کی ماں نے یہ بھی کہا ہے کہ دودھ تھوڑا ہی پیا ہے۔ یعنی شک کے طور پر آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ آپ یہ مسئلہ پوری تفصیل کے ساتھ لکھ دیں۔ (محمد شفیق سلفی۔ متعلم الجامعۃ السلفیہ سیکٹر۸۔اسلام آباد) (۲۸ ستمبر۱۹۹۱ء) جواب :صورتِ سوال سے ظاہر ہے کہ شازیہ نے صاعقہ کے ہمراہ خاتون کا دودھ پیا ہے جب کہ عبدالرحیم صاعقہ کا برادرِ نسبتی ہے۔ اس اعتبار سے عبدالرحیم شازیہ کا رضاعی بھائی قرار پایا اور مرضعہ شازیہ کی رضاعی والدہ ہے۔ اور اس کاشوہر شازیہ کا رضاعی والد ٹھہرا۔ بنابریں عبدالرحیم کا شازیہ سے نکاح کرنا حرام ہے۔ حدیث میں ہے:
Flag Counter