Maktaba Wahhabi

198 - 382
٭ اسلام میں اصلاً ہر بیوی کا جائے مسکن علیحدہ علیحدہ ہے ۔ ٭ اگر خاوند کی مالی حیثیت اجازت دے تو آپ بچوں سمیت علیحدہ رہائش کر سکتی ہیں۔ نفقہ و سکنیٰ بذمہ شوہر ہو گا۔ ٭ والد کے حق میں یا دفاع عن الحق، والد کے بالمقابل مکالمے کا کوئی حرج نہیں بصورتِ دیگر سکوت اولیٰ ہے۔ اسلام میں عورت سے دوسری شادی کی اجازت لینا درست ہے؟ سوال : اسلام میں عورت سے دوسری شادی کی اجازت لینا درست ہے؟ جواب : دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔کیونکہ اس حق کا تعلق خالصتاً شوہر کی استطاعت سے ہے۔ پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کا حکم؟ سوال :۱۹۶۱ء مسلم عائلی قوانین دفعہ ۶(۵) کے تحت بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنا خلافِ قانون ہے مسلم عائلی قوانین میں یہ شق درج ہے کہ کوئی بھی دفعہ جو اسلامی قوانین کے خلاف ہو گی اسے منسوخ سمجھا جائے گا۔ کیا دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا اسلامی قانون کے مطابق ہے یا خلاف ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں فتویٰ صادر فرمایا جائے کہ کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کی کوئی عدالت پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والے کو سزا دے سکتی ہے؟ (محمد گلزار، چونگی امر سدھو۔ لاہور) (یکم اکتوبر۱۹۹۹ء) جواب :دوسری عورت سے نکاح کے لیے پہلی بیوی سے باقاعدہ اجازت حاصل کرنا اسلامی شرعیت میں غیر متصور ہے۔ عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے بیک وقت مرد اپنے نکاح میں چار تک بیویاں رکھ سکتا ہے۔ یہ حق مسلمان کو شریعت کی طرف سے مفوض کردہ ہے۔ اس میں وہ کسی بیوی وغیرہ کی اجازت کا محتاج نہیں۔ ساری اسلامی تاریخ میں کوئی ایک بھی مثال نہیں ملتی کہ کبھی کسی مرد نے دوسرے نکاح کے لیے پہلی بیوی سے اجازت طلب کی ہو۔ جب کہ مسلمانوں میں شروع سے ہی کثرتِ ازواج کا سلسلہ قائم و دائم ہے۔ بالخصوص عرب علاقوں میں جہاں شریعت کو فوقیت حاصل ہے۔ فرض کرو باجازت نکاح کرکے مرد پہلی بیوی کو کسی وجہ سے طلاق دے دیتا ہے تو پہلی بیوی کی اجازت کی حیثیت کیا رہی؟ واضح ہو شریعت کے قوانین تارِ عنکبوت کی بجائے ٹھوس بنیادوں پر قائم ہیں۔ جنھیں دنیاوی کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ اپنے آپ کو ان کے سامنے جھکا نا ہی سلامتی کی راہ ہے۔ جب دوسرے نکاح کے لیے اسلام میں اجازت کا تصور نہیں تو اس کو مستوجب سزا قرار دینا عاقلانہ سوچ و فکر نہیں۔ پاکستان میں عہد ِ ایوبی میں جب عائلی قوانین نافذ ہوئے تو اس وقت بھی کبار علماء نے ان کے خلاف احتجاج کیاتھا جو تاریخ کا حصہ ہے۔ افسوس کہ آج تک کسی حکومت کو ان کی اصلاح کی توفیق نہ مل سکی۔
Flag Counter