Maktaba Wahhabi

203 - 382
سوال : کیا وجہ ہے کہ اسلام میں نکاح کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے مگر اس معاملہ میں اسے معطل کر دیا گیا ہے؟ جواب : نکاح کا تعلق مخصوص شروط کے تحت مخصوص افراد سے ہوتا ہے جب کہ غلامی کی حالت اس اعزاز واکرام کے منافی ہے۔ اس لیے یہاں نکاح کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔ ہاں البتہ حالتِ اسلام میں لونڈی کو آزاد کر کے اس سے نکاح کرنے والے کو دوہرے اجر و ثواب کا مستحق ٹھہرایا گیا ہے۔ اس طرح آزادی کے جملہ حقوق عود کر(لوٹ) آتے ہیں بلکہ ان میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی آزادی کے بعد کہنے والے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا : (( لاَ تَصْلُحُ إِلَّا لَکَ))[1] یعنی صفیہ رضی اللہ عنہا چونکہ خود شہزادی ہے لہٰذا عامی کے بجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہی اس سے نکاح کرنا چاہیے۔ اس نکاح کا فائدہ یہ ہوا کہ بعد میں یہود کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔ لونڈی رکھنے کے لیے مرد کے لیے ازدواجی حیثیت شرط ہے؟ سوال : کیا لونڈی رکھنے کے لیے مرد کی ازدواجی حیثیت کی کوئی شرط ہے۔ یعنی یہ کہ صرف کنوارا، یا صرف ثیب(شادی شدہ) ہو؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : لونڈی رکھنے کے لیے ازدواجی حیثیت کی کوئی شرط نہیں۔ علی الاطلاق سب کو اجازت ہے۔ چاہے پہلے سے کوئی شادی شدہ ہو یا کنوارا ہو۔ زید کی لونڈی کو اس کا حقیقی بیٹا بطورِ وراثت استعمال کر سکتا ہے؟ سوال : زید کی ایک لونڈی تھی۔ زید مر گیا اس کا ایک بیٹا ہے جو اس کی منکوحہ بیوی سے ہے۔ کیا وہ لونڈی اب زید کے بیٹے کی ہوگی یا آزاد ہو گی؟ اور اگر بیٹے کو وراثت میں ملے گی تو کیا وہ اس کے ساتھ مالک والا سلوک کر سکتا ہے؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : زید کی وفات کی صورت میں لونڈی اس کے بیٹے کی ہو گی لیکن اس سے وطی(ہم بستری) کرنا ناجائز ہے کیونکہ یہ اس کے باپ کی موطوء ۃ ہے۔ البتہ اس سے دیگر فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ [2] لونڈی کو فروخت کرنے کے لیے کسی حالت کی کوئی شرط ہے ؟ سوال : ایک لونڈی کو مالک کس حال میں کسی اور کے ہاتھ فروخت کر سکتا ہے۔ (حائضہ۔ منفسہ، حاملہ یا باکرہ) اور کس حال میں فروخت نہیں کر سکتا؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷)
Flag Counter