Maktaba Wahhabi

362 - 382
ہو گیا۔ زوجین کا فراق یا خلع بائن تو ہو گیا ۔ کیا اسے طلاق بائن کا نام دیا جاسکتا ہے ؟ جب کہ لفظ ’’طلاق‘‘ کی اصطلاحًا نسبت شوہر کی طرف ہوتی ہے۔ اور ’’خلع‘‘ کی عورت کی طرف اوران کی شرائط میں بھی خاصا فرق ہے۔ ابہام اس لیے ہے کہ ’’الاعتصام‘‘ مورخہ ۱۳ جولائی ۱۹۹۰ء صفحہ ۹ نظر سے گزرا جس میں ’’خلع‘‘کو ’’طلاق بائن‘‘ کے الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ جواب : صحیح حدیث میں خلع کے باوجود علیحدگی(طلاق) کی نسبت مرد کی طرف ہوئی ہے۔ مسئلہ ہذا میں اہل علم کا شدید اختلاف ہے کہ خلع طلاق ہے یا فسخ؟ اس کی بابت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث سے جو بخاری وغیرہ میں ہے ، فیصلہ ہوسکتا ہے کہ وہ طلاق ہے کیونکہ اس میں (( إِقْبَلِ الْحَدِیْقَۃَ وَطَلِّقْہَا تَطْلِیْقَۃً)) [1] کا لفظ صریح موجود ہے۔ مزید وضاحت کے لیے بڑی کتابوں کا مطالعہ مفید رہے گا۔ خلع لینے کے بعد دوسری شادی کے لیے پہلے خاوند کی اجازت ضروری ہے؟ سوال : (۱) اگر عدالت بیوی کے حق میں خلع کا فیصلہ دے دے تو کیا پھر بھی عورت کا دوسری شادی کرنے کے لیے پہلے خاوند سے باضابطہ طور پر طلاق حاصل کرنا شرعی طور پر لازمی ہے۔ (۲) اگر وقت گزرنے پر ثابت ہوجائے کہ عورت نے غلط الزامات لگا کر خلع حاصل کیا ہے تو کیا یہ خلع باطل ہوجائے گا جب کہ اس کے خاوند نے شرعی طور پر طلاق بھی نہ دی ہو؟ (۳) اگر دونوں مندرجہ بالا سوالوں کا جواب ہاں میں ہے اور عورت نے کسی دوسری جگہ نکاح کر لیا ہو تو اس دوسرے نکاح کی حیثیت کیا ہو گی؟ (۴) شرعی مسئلہ کی وضاحت کرنے میں اور فتویٰ جاری کرنے میں کیا فرق ہے؟ (۵) جج یا مجسٹریٹ جو تنسیخ نکاح یا خلع کے مقدمات کا فیصلہ کرنے کے مجاز ہوں اور مصالحتی کمیٹی کے چیئرمین اور ارکان میں کیا شرعی طور پر بھی کوئی وصف ہونا چاہیے۔ا ور اگر یہ وصف نہ ہو تو فیصلہ کی نوعیت کیا ہو گی کیونکہ تنسیخ نکاح اور خلع شرعی نوعیت کے معاملات ہیں۔ کیا ان کو دیوانی مقدمات بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ یہ عائلی قوانین کے تحت دائر کیے جاتے اور فیصلہ پذیر ہوتے ہیں۔ (۶) گناہ اور جرم میں کیا فرق ہے؟ کیا گنہگار مجرم بھی ہو سکتا ہے اور مجرم گنہگار بھی۔ یا بالفاظِ دیگر کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ایک مجرم گنہگار نہ ہو اور ایک گنہگارمجرم نہ ہو۔ (ایک متلاشیٔ حق ۔ اسلام آباد) جواب:الجواب بعون الوھاب۔ (۱) خلع کی صورت بعوض مہر عورت کی اپنے خاوند سے علیحدگی بذریعہ طلاق ہو یا
Flag Counter