Maktaba Wahhabi

75 - 382
(۱) (( أَنَّ أَسْمَاء َ بِنْتَ یَزِیدَ بْنِ السَّکَنِ، …، فَقَالَتْ: إِنِّی قَیَّنْتُ (اَیْ زَیَّنْتُ) عَائِشَۃَ لِرَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰه عَلَیْہِ وَسَلَّمَ )) [1] (۲) (( حَدِیْثُ أَنَسٍ فِیْ قِصَّۃِ زَوَاجِہٖ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسلَّمَ بِصَفِیَّۃَ ، قَالَ : ’حَتَّی إِذَا کَانَ بِالطَّرِیقِ، جَہَّزَتْہَا لَہُ أُمُّ سُلَیْمٍ، فَأَہْدَتْہَا لَہُ مِنَ اللَّیْلِ))[2] (سائل) (۲۱ جون ۲۰۰۲ء) جواب : عورت کو نکاح کے موقع پر زیب و زینت اختیار کرنی چاہیے۔ اس کے لیے جگہ کا تعین نہیں جہاں بھی ممکن ہو کر سکتی ہے۔ لیکن اسراف سے ہر صورت میں اپنے آپ کو بچانا چاہیے۔ کیا لڑکا لڑکی نکاح ہو جانے پر ایک دوسرے کو مل سکتے ہیں جب کہ رخصتی نہیں ہوئی؟ سوال : کیا لڑکا لڑکی کی نکاح ہو جانے کے بعد ایک دوسرے کو مل سکتے ہیں جب کہ رخصتی نہیں ہوئی۔؟ (سائل) (۵ دسمبر ۱۹۹۷ء) جواب : ازداوجی تعلقات قائم کرنے کے لیے شرعاً عقد نکاح بنیاد ہے رخصتی شرط نہیں۔ مردوزن کے اختلاط سے بچتے ہوئے شادی سے قبل مہندی اور مایوں کی رسم ادا کی جا سکتی ہے ؟ سوال :کیا شادی سے قبل مہندی اور مایوں کی رسم ادا کی جا سکتی ہے ؟ اگر مرد و زن کا اختلاط نہ ہو؟ (سائل) (۲۱ جون ۲۰۰۲ء) جواب : یہ ایک غیر اسلامی رسم ہے اس سے اجتناب ضروری ہے۔ شادی سے قبل مایوں بٹھانے یا مہندی لگانے سے ہندوؤں کی مشابہت ہوگی؟ سوال : شادی سے قبل مایوں بٹھانا یا مہندی لگانا ہندوستان معاشرے کی رسم اختیار کی جائے تو کیا یہ ہندو قوم سے مشابہت ہے ؟ کیا اسلامی ثقافت سے مراد صرف عرب ثقافت ہے؟ مسلمان جس معاشرے میں رہتا ہو اس کے رسوم و رواج کو کس حد تک اختیار کرسکتا ہے تاکہ وہ (( مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ۔))کے حکم میں داخل نہ ہو؟ (سائل) (۲۱ جون ۲۰۰۲ء) جواب : مایوں بٹھایا یا مہندی لگانا ہندؤانہ رسوم ہیں، ان سے بچنا چاہیے۔ اسلامی ثقافت سے مراد عرب کی ثقافت نہیں بلکہ کتاب و سنت کی تعلیمات ہیں، جو انسان کی ساری زندگی پر محیط ہیں، ان کو اختیار کرنا چاہیے۔ ساری خیر و برکت
Flag Counter