Maktaba Wahhabi

161 - 523
یُسَبِّحُونَ اللَّیْلَ وَالنَّہَارَ لَا یَفْتُرُوْنَ ﴾(الأنبیاء: 19۔20) ’’ جو فرشتے اﷲ کے پا س ہیں وہ اس کی عبادت سے تکبر نہیں کرتے،اور نہ ہی ملول ہوتے ہیں، شب وروز اس کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور ذرا بھر ناغہ نہیں کرتے۔‘‘ ملائکہ اللہ تعالیٰ کی نورانی مخلوق ہیں۔جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت سے مختلف کاموں کی ذمہ داریاں سونپی ہوئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی یہ مخلوق انتہائی فرمانبردار و اطاعت گزار ہے۔ جب کہ جنات کو اللہ تعالیٰ نے آگ سے پیدا کیا ہے۔ ان میں سرکش اور باغی بھی ہیں، اور نیک و صالح بھی۔ ملائکہ پر ایمان لانا کسی بھی انسان کے مؤمن اور مسلمان ہونے کے لیے بنیادی شرط ہے، اور ایمان کے ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَلَکِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَالْمَلآئِکَۃِ وَ الْکِتٰبِ وَ النَّبِیِّیْنَ﴾(البقرۃ: 177) ’’ لیکن بھلائی یہ ہے جو کوئی ایمان لائے اللہ تعالیٰ پر، اور آخرت کے دن پر، اور ملائکہ پر اور کتاب پر اور انبیاء پر۔‘‘ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کی تعریف یہ کی ہے: ((أَنْ تَؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلَائِکَتِہٖ وَکُتُبِہُ وَرُسُلِہُ وَالْیَوْمِ الآخَرِ وَأَنْ تَؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ))(مسلم) ’’یہ کہ تم اللہ تعالیٰ پر، اور اس کے ملائکہ پر ایمان لاؤ، اس کی کتابوں پر، اور اس کے رسولوں پر،اورآخرت کے دن پر، اور یہ کہ تم اچھی اور بری تقدیر-کے اللہ کی جانب سے ہونے-پر ایمان لاؤ۔‘‘ تمام ملائکہ پربلا تفریق ایمان لانا واجب ہے، جن کا اللہ تعالیٰ نے نام لیا ہے، ان پر بھی، اور جن کانام نہیں لیا ان پر بھی ایمان لانا واجب ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿قُلْ مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِیْلَ فَاِنَّہٗ نَزَّلَہٗ عَلٰی قَلْبِکَ بِاِذْنِ اللّٰہِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ وَ ہُدًی وَّ َبُشْرٰی لِلْمُؤْمِنِیْنَ o مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّلّٰہِ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ رُسُلِہٖ وَ جِبْرِیْلَ وَ مِیْکٰلَ فَاِنَّ اللّٰہَ عَدُوٌّ لِّلْکٰفِرِیْنَ﴾(البقرۃ:97۔98) ’’(محمد) کہہ دیجیے جو کوئی جبریل(فرشتے) کا دشمن ہو(تو یہ اس کی بے وقوفی ہے دشمنی کی کوئی وجہ نہیں) اس نے تو اللہ کے حکم سے قرآن کو آپ کے دل پر اتارا ہے وہ اگلی کتابوں کوسچا بتاتا ہے اور مسلمانوں کو ٹھیک رستہ سوجھاتا ہے اور خوشخبری دیتا ہے۔ جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں پیغمبروں اور جبریل اور میکائیل کا دشمن ہو(وہ گویا اللہ تعالیٰ کا دشمن ہے) تو اللہ بھی کافروں کا دشمن ہے۔‘‘ جو کوئی کسی ایک فرشتے کا انکار کرتا ہے وہ گویا کہ تمام فرشتوں کا انکار کرتاہے اور جو کوئی کسی ایک فرشتہ سے دشمنی
Flag Counter