Maktaba Wahhabi

20 - 523
والی کوئی بھی چیز ہدایت اور اعتقادِ صحیح بن ہی نہیں سکتی اور ان دونوں کی مخالفت کرنے کی صورت میں ہلاکت اور گمراہی مقدر ہے۔ اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ کتاب و سنت کے مدلولات اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد پر ہیں اور وہ ان کا انکار نہیں کرتے اس میں تاویل نہیں کرتے اور ان کی تشبیہ نہیں دیتے اور ان کی مثال بیان نہیں کرتے۔ ہمیں یہ زیب نہیں دیتا کہ ہم عام مسائل میں اور خاص طور پر عقیدہ میں سلف کے طے کردہ مفاہیم کے علاوہ کوئی اور مفہوم اپنائیں اور ان کی متعین کردہ مفاہیم کو چھوڑ کر کوئی دوسرا معنی اختیار کریں۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اتباع کریں نہ کہ ابتدا، ہم اقتدا کریں نہ کہ آغاز، وہ قدوہ ہیں اور ہمارے لیے نمونہ ہیں۔ اہل سنت و الجماعت غیبی مسائل میں عقل کو دخل انداز نہیں مانتے ہیں کیونکہ یہ سب توقیفی ہیں عقل کو اس میں دخل اندازی کی کوئی گنجائش نہیں اللہ تعالیٰ نے جب مخلوق پیدا فرمائی تو انہیں کچھ صلاحیتوں اور قدرتوں سے نوازا۔ جب تک عقل ان صلاحیتوں کے دائرے میں رہے گی عقل سلیم مانی جائے گی لیکن جونہی عقل اپنے دائرے سے آگے بڑھے گی تو پھر اس کی واپسی گمراہی و حیرانگی اور خرافات میں مبتلا ہونے اور ٹامک ٹوئیاں مارنے کے بعد ہی ہو گی۔ اشاعرہ کب گمراہ ہوئے، ممثلہ کب گمراہ ہوئے، شیعہ اور خوارج کب گمراہ ہوئے؟ جب انہوں نے عقل کے دائرہ کار کو بہت وسعت دے ڈالی۔ ہم اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اللہ پر ایمان کا تعلق غیب سے ہے اور ہم اس کے اسماء و صفات پر ایمان رکھتے ہیں اور ان سب کا تعلق ایمان بالغیب سے ہے اگر انسان ہمیشہ ہی ان انبیاء کی ماہیات تلاش کرنے کا عادی بن جائے تو پھر وہ گمراہی و ندامت کا سامنا کرنے کے بعد ہی واپس ہو گا۔ اگر وہ اس سے بچنا چاہتا ہے تو پھر اسے غیبی مسائل میں اپنے عقلی گھوڑے نہیں دوڑانے چاہئیں کیونکہ آدمی کے اسلام کی خوبی ہے کہ وہ لایعنی چیزوں میں پڑے۔ اللہ تعالیٰ نے عقل کا ایک دائرہ مقرر کیا ہے۔ عقل جب اپنے دائرہ کار میں رہتی ہے تو صحیح کام کرتی ہے لیکن اگر عقل کو بے لگام چھوڑ دیا جائے پھر یہ بہت بڑی تباہی کا سبب بن جاتی ہے۔ یہ کتاب بہت بڑے امام کی تالیف ہے جس نے عقائد کو مختصر بیان کیا ہے۔ اس شاہکار تصنیف کو شرح کے ساتھ پیش کرنابہت بڑی سعادت ہے جس کا شرف مکتبہ الفرقان حاصل کر رہا ہے۔ میں ان سب بھائیوں کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے اس کی تیاری میں ہمارا ساتھ دیا۔ خاص طور پر شارع اور مترجم اور اس ادارے کے معاون عبدالرئووف بھائی کا بھی، جنہوں نے اسے شائع کرنے میں اپنی محنت صرف کی اور آخر میں ان سب علمائے کرام کا بھی بے حد شکرگزار ہوں جن کے مشوروں سے ہم یہ عظیم کتاب منظر عام پر لانے میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ آپ قارئین کرام کی دعائیں اسی طرح ہمارے ساتھ رہیں تو یہ علمی سلسلہ جاری و ساری رہے گا۔ آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے اللہ رب العزت ہم سب کو اپنے دین کا کام کرنے کی مزید توفیق عطا فرمائے، آمین۔ عبدالجلیل، ابو ساریہ، پاکستان 27/7/2015
Flag Counter