Maktaba Wahhabi

178 - 222
دیکھا ہوگا، بعض اوقات آدمی، کسی عورت کے قدوقامت یا عمدہ کپڑوں وغیرہ سے متاثر ہوکر اسے پسند کربیٹھتا ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:[وَاِذَا رَاَيْتَہُمْ تُعْجِبُكَ اَجْسَامُہُمْ۝۰ۭ ]اگر تم انہیں دیکھو تو ان کے جسم آ پ کو اچھے لگیں ۔ امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث سے حاصل ہونے والے فوائد بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اس حدیث سے یہ مسئلہ مستنبط ہورہا ہے کہ عورت کو چاہئے کہ وہ کسی شدید ضرورت کے علاوہ مردوں کے درمیان نہ جایا کر ے،اور مرد کوبھی چاہئے کہ وہ اس کے کپڑوں کے تعلق سے بھی اپنی نظریں نیچی رکھے، اور اس سے مطلقاً اپنا منہ پھیر کر رکھے۔[1] بعض اوقات کسی عورت ذات کے وجود ہی کودیکھ لینے سے،آدمی کے جذبات برانگیختہ ہوجاتے ہیں، خواہ وہ عورت پوری طرح پردے میں ڈھکی چھپی ہو،چنانچہ وہ تصور ہی تصور میں اس عورت یا اپنی عورت کے(خفیہ گوشوں کے) متعلق سوچنے لگتا ہے۔ ہمارے مذکورہ بیان کردہ معنی کی تائید عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ کی ایک مرفوع حدیث سے ہوتی ہے: جوشخص کسی عورت کودیکھے،جو اسے اچھی لگ جائے تو وہ فوراً اپنی بیوی کے پاس آجائے، کیونکہ جو کچھ اس عورت کے پاس ہے وہی کچھ اس کی بیوی کے پاس بھی ہے۔ (رواہ الدارمی) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا:(جوکچھ اس عورت کے پاس ہے وہی کچھ اس کی بیوی کے پاس بھی ہے)ان کے بیان کردہ معنی کو باطل قرار دیتی ہے،چنانچہ جوکچھ اس عورت کے پاس ہے سے مراد چہرہ تو ہونہیں سکتا۔ کیونکہ بہرحال خوبصورت چہرہ ،قبیح اوربدنما چہرے جیسا نہیں ہوسکتا،لیکن شہوت
Flag Counter