Maktaba Wahhabi

163 - 523
الجماعت پر کیے جاتے ہیں۔ ایک اعتراض یہ ہے کہ: اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم دونوں کو پیدا کردیاہے۔ مگر مبتدعین کا ایک گروہ برابر اس کا انکار کرتا چلا آیا ہے اور دوسرا مسئلہ کفار اہل جہنم کے ہمیشہ جہنم میں رہنے کا اور مؤمنین کے ہمیشہ ہمیشہ جنت میں رہنے کامسئلہ ہے۔ اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ جنتی ہمیشہ ہمیشہ جنت میں ہی رہیں گے، وہ کبھی فنا نہیں ہو نگے اور نہ ہی جنت فنا ہوگی۔ کافر اور منافق ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں ہی رہیں گے، اور جہنم کبھی فنا نہیں ہوگی۔ جب کہ اہل باطل مبتدعین کا کہنا ہے کہ جنت اور جہنم دونوں فنا ہوجائیں گے۔ اہل سنت و الجماعت کے پاس اس عقیدہ پر کئی دلائل موجود ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم کو آدم علیہ السلام کی پیدائش سے قبل ہی پیدا کردیاہے۔اوران کے دنیا میں نکالے جانے سے پہلے جنت کے لیے اس کے اہل لوگوں کو پیدا کیا، اور جہنم کے لیے اس کے اہل لوگوں کو پیدا کیا۔ اس میں اسلام کا دعوی کرنے والے کسی بھی شخص نے آج تک اختلاف نہیں کیا، اور نہ ہی اس عقیدہ کو جھٹلایا ہے۔ جنت اور جہنم کے پیدا شدہ ہونے کے دلائل میں سے: 1۔ جنت تخلیق شدہ اور موجود ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام اس روئے زمین پر اترنے سے قبل جنت میں ہی تھے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ ٰیبَنِیْٓ اٰدَمَ لَا یَفْتِنَنَّکُمُ الشَّیْطٰنُ کَمَآاَخْرَجَ اَبَوَیْکُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ یَنْزِعُ عَنْہُمَا لِبَاسَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوْاٰتِہِمَا﴾(الاعراف:27) ’’ اے بنی آدم!(دیکھنا کہیں) شیطان تمہیں بہکا نہ دے جس طرح تمہارے ماں باپ کو(بہکا کر) جنت سے نکلوا دیا اور اُن سے اُن کے کپڑے اتروا دئیے تاکہ اُن کے ستر اُن کو کھول کر دکھا دے۔‘‘ 2۔ اس جنت میں ہر قسم کی سہولیات اور انعمتیں بھی تیار کر لی گئی ہیں، جن سے استفادہ کرنے کی اجازت حضرت آدم علیہ السلام کو حاصل تھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَقُلْنَا یٰٓاَدَمُ اسْکُنْ اَنْتَ وَزَوْجُکَ الْجَنَّۃَ وَکُلَا مِنْہَا رَغَدًا حَیْثُ شِئْتُمَا ﴾(البقرۃ: 35) ’’ اور ہم نے کہا کہ اے آدم تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو اور جہاں سے چاہو بلا روک ٹوک کھاؤ ‘‘[پیو لیکن اس درخت کے پاس نہ جانا نہیں تو ظالموں میں داخل ہو جاؤ گے]۔ 3۔ جو لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ آخرت میں ملنے والی جنت یا جہنم ابھی پیدا ہی نہیں کی گئیں۔ یہ سب غلط گمان کرتے ہیں، جن کی کوئی اصل نہیں ہے۔جب کہ قرآنی صراحت کے مطابق جنت اور جہنم تیار کیے جاچکے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَاتَّقُوْا النَّارَ الَّتِیْ أُعِدَّتْ لِلْکَافِرِیْنَ o وَأَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَo َسَارِعُوا إِلَی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَجَنَّۃٍ عَرْضُہَا السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ ﴾(آل عمران: 131 تا 133) ’’ اور(دوزخ کی) آگ سے بچو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے اور اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت
Flag Counter