Maktaba Wahhabi

258 - 292
193۔حضرت بکر بن خنیس فرماتے ہیں: ’’میں ایک کوڑھی کے پاس سے گزرا جبکہ وہ یہ دعا کر رہا تھا: ’’مجھے آپ کی عزت اور جلال کی قسم! اگر آپ مصیبت ڈال کر مجھے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں تب بھی آپ کے لیے میرے اندر محبت کا اضافہ ہوگا۔‘‘ 194۔حضرت ابوقلابہ ر حمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’لقمان حکیم سے کہا گیا کون شخص زیادہ صبر والا ہے؟ فرمایا: وہ صبر جس کے پیچھے ایذا نہ ہو۔‘‘[1] 195۔ حضرت عبدالواحد بن زید فرماتے ہیں: ’’میں اور حضرت فرقدسنجی اور حضرت محمد بن واسع اور حضرت مالک بن دینار فارس میں ایک دوست کی زیارت کے لیے گئے۔ جب ہم نے رامہرمز کو عبور کیا تو نویرہ مقام پر پہاڑ کے دامن میں پہنچے۔ پھر ہم وہاں سے کچھ آگے چلے تو ہم نے ایک کوڑھی کو دیکھا جس سے پیپ اور خون کے قطرے گر رہے تھے۔ ہم میں سے ایک نے اس کو کہا: ارے! اگر تو اس شہر میں داخل ہوتا اور علاج معالجہ کرتا تو اس بلا سے نجات پا لیتا۔ تو اس نے نگاہ آسمان کی طرف اٹھائی اور کہا: الٰہی! تو ان کو اس لیے لایا ہے کہ یہ مجھے تم پر غصہ دلائیں۔ عزت بھی تیرے لیے ہے اور رضا بھی تیرے لیے ہے میں کبھی بھی تیری نافرمانی نہیں کروں گا۔‘‘[2] 196۔امام ابن ابی الدنیا فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت حسن بن علی نے حدیث بیان کی۔ وہ فرماتے ہیں: ہمیں حضرت کثیر بن عبید الحذاء الحمصی نے حدیث بیان کی۔ وہ فرماتے ہیں: ہمیں حضرت محمد بن حمیر نے حدیث بیان کی: حضرت مسلمہ بن علی سے انہوں نے حضرت عمر بن ذر سے انہوں نے حضرت ابوقلابہ سے انہوں نے حضرت ابو مسلم خولانی سے انہوں نے حضرت ابوعبیدہ بن جراح سے انہوں نے حضرت عمر بن خطاب سے(رضی اللہ عنہم)۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی داڑھی مبارک کو ہاتھ میں لیا جبکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک میں غم کو دیکھ رہا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (انا للّٰہ وانا الیہ راجعون) میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے تھے اور کہا: انا للّٰہ وانا الیہ
Flag Counter