Maktaba Wahhabi

285 - 292
چنانچہ غزوهٔ تبوک میں ابوالاعور سلمی رضی اللہ عنہ نے بلندآوازسے صدا لگائی: ’’اے قریش کی جماعت! اجروثواب اور صبر وشکرمیں سے جتنا زادراہ تمہاراحصہ ہے اسے حاصل کرنے کی کوشش کرو ، کیونکہ صبر دنیا میں عزت وشرف،بزرگی کے حصول کاذریعہ ہے اورآخرت میں اللہ کے فضل وکرم کا پرتوہے لہٰذاصبر وشکر سے کام لواور آپس میں اس کی تلقین کرتے رہا کرو۔‘‘[1] عربی زبان کے شاعر سلیم بن مہاجر جیلی کا کلام ہے:’’میں نے اپنے چہرے پر صبر وشکرکا خوبصورت غازہ لگالیا تو اس سے میرا چہرہ کھل اٹھااللہ تعالیٰ نے صبر وشکر کی برکت سے بخیلوں کے سامنے میرے چہرے کو رسواہونے سے بچالیا۔‘‘ [2]
Flag Counter