Maktaba Wahhabi

43 - 292
پر تو اختیار رکھتا ہو لیکن اس کا دل نہ رکھتا ہو یا ہر وقت سوچ اور خیالات اسے ستاتے ہوں تو اسے چاہیے کہ ان چیزوں کے دنیا و آخرت میں فوائد اور نقصانات کے بارے میں سوچنا شروع کرے۔ جب وہ اس کے علاج کا اور اس بیماری سے مقابلے کا ارادہ کرلے تو اسے کچھ چیزوں کے ذریعے کمزور کرے جو درج ذیل ہیں: 1 دیکھے کہ شہوت کی قوت کا تعلق کس سے ہے اگر وہ اس کا تعلق غذاء سے پائے جو اسے شہوت پر ابھارنے والی ہو تو خوراک کوکم کرکے اس مادے کو کمزور کرے۔ اگر وہ اس کے ذریعے سے نہیں کچل سکا تو روزہ رکھے، یہ شہوت کو کمزور کرے گا اور اس کی شدت کا خاتمہ کرے گا جب افطار معتدل ہو۔ 2 اس کی طلب پر ابھارنے والی چیز سے پرہیز کرے جو کہ غیر محرم اجنبی عورتوں کی طرف دیکھنا ہے، مستدرک حاکم میں حدیث ہے :’’نظر شیطان کا زہریلا تیر ہے جس سے ابلیس لوگوں کا شکار کرتا ہے، اس کی ڈھال نظریں جھکانے یا نشانے کی جگہ سے ہٹ جانے کے سوا کچھ بھی نہیں، یہ تیر تصویروں کے کمان سے چلاتا ہے اگر وہ اپنے راستے پر نہ کھڑا ہو تو تیر کا نشانہ خطا ہو جاتا ہے، اور اگر وہ اپنے دل کو ہدف بنالے گا تو ممکن ہے یہ زہر یلا تیر اپنا کام کرجائے۔‘‘ 3 حرام چیز کے متبادل جو جائز چیز ہے نفس کو اس کا عادی بنانا۔ بے شک ہر وہ چیز جسے طبعی طور پر انسان پسند کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو حلال قرار دیا ہے وہ حرام چیز سے بے نیاز کرتی ہے۔ یہ دوا اکثر لوگوں کے حق میں نفع بخش ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف رہنمائی فرمائی۔ دوسری دوا ایسے ہے جیسے گوشت کو کتنے سے اور جو کو جانوروں سے چھپانے کے مشابہ ہے تاکہ ان کو دیکھ کر وہ بے قابو نہ ہو جائیں۔ 4 دنیاوی نقصانات دیکھنا۔ کیونکہ اگر جنت اور جہنم کا تصور نہ بھی ہو تو دنیاوی نقصانات بھی ان چیزوں سے روک دیتے ہیں۔
Flag Counter