Maktaba Wahhabi

124 - 222
بوڑھے ہوچکے ہیں،سواری پر بیٹھنے کے قابل بھی نہیں رہے ،اگر میں ان کی طرف سے حج کرلوں توان کی طرف سے اداہوجائے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں۔ (متفق علیہ) جواب:واضح ہوکہ جولوگ عورت کے چہرے کی بے پردگی کے جواز کے قائل ہیں،ان کے ہاں انتہائی قوی اورنفیس قسم کے چاردلائل ہیں : یہی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما والی حدیث۔ حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسماء سے فرمایاتھا کہ عورت جب بلوغت کی عمر کوپہنچ جائے …الخ(یہ حدیث مع جواب گذرچکی ہے) حدیثِ جابررضی اللہ عنہ جس میں (سفعاء الخدین)کے الفاظ ہیں۔(جس کاذکر آگے آرہا ہے۔) قولہ تعالی:[اِلاَّ مَا ظَھَرِ مِنْھَا]کی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی تفسیر۔ یہ چاروں دلائل جو ان کے تھیلے میں سب سے قوی شمار ہوتے ہیں،اس قابل نہیں کہ علی وجہ الاستقلال،ان کے مؤقف کوثابت کرسکیں،اور اگر انہیں قابلِ استدلال مان بھی لیں،پھر بھی ایسی کافی وشافی حجت نہیں بن سکتے کہ جن کے پیشِ نظر،چہرے کی بے پردگی کا قول لزوماً اختیار کیاجاسکے،جبکہ ان چاروںدلائل کاجواب انتہائی آسان ہے۔(کچھ کا جواب گذرچکا اور کچھ کا آئندہ صفحات میں ملاحظہ کیجئے۔) ان کے علاوہ جو ادلہ ہیں وہ اصلاً استدلال کے قابل ہی نہیں،انہیں پیش کرنے کا ایک ہی مقصد ہوسکتا ہے اور وہ یہ کہ ان کے دلائل زیادہ نظرآئیں،اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے ایک مفلس شخص اپنے چندٹکوںکوکسی سستی کرنسی کہ جوبازارمیں کسی قدر کی مستحق نہ ہو، کی صورت میں ظاہرکرے تاکہ وہ زیادہ دکھائی دے۔ بلکہ اس قسم کے دلائل کی زیادتی،باعثِ فضیحت ہوسکتی ہے ،بلکہ مدعی کومضبوط کرنے کی بجائے مزید کمزورکرنے کا سبب بن سکتی ہے،اس قسم کے دلائل کوعلمائِ محققین
Flag Counter