الکتب العربی۔بیروت۔ (البدر المنیر): أبوحفص عمر بن علی الأنصاری المعروف بابن الملقن (ت:۸۰۴ھ) تحقیق مصطفی أبو الغیط واثنان معہ،دار الھجرۃ۔الریاض،الطبعۃ الأولی ۱۴۲۵ھ۔ (بذل المجھود فی حلّ أبی داود):خلیل أحمد السّھار نفوری(ت:۱۳۴۶ھ) تعلیق محمد الکاندھلوی،دار الریان للتراث۔ القاھرۃ، الطبعۃ الأولی ۱۴۰۸ھ۔ (بیان الوھم والإیھام فی کتاب الأحکام): أبوالحسن علی بن محمد المعروف بابن القطان (ت:۶۲۸ھ)تحقیق د۔الحسین آبیت سعید،دار طیبۃ۔ الریاض،الطبعۃ الأولی۱۴۱۸ھ۔ (تاریخ بغداد): ابوبکر أحمد بن علی الخطیب البغدادی(ت:۴۶۳ھ) دار الکتب العلمیۃ۔بیروت۔ (تاریخ مدینۃ دمشق): أبوالقاسم علی بن الحسن المعروف بابن عساکر (ت:۵۷۱ھ)تحقیق أبی سعید عمر العمروی،دار الفکر۔بیروت،۱۴۱۵ھ۔ (تخریج الأحادیث والآثار الواقعۃ فی تفسیر الکشاف للزمخشری): أبومحمد عبدااللّٰه بن یوسف الزیلعی(ت:۷۶۲ھ)،ومعہ مختصر تخریج أحادیث الکشاف لابن حجر،عنایۃ سلطان بن فھد الطبیشی،،دار ابن خزیمۃ۔ الریاض، الطبعۃ الأولی ۱۴۱۴ھ۔ (تفسیر البحر المحیط): أبوحیّان محمد بن یوسف الأندلسی (ت:۷۴۵ھ) تحقیق عادل أحمد عبدالموجود وآخرون ،دار الکتب |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |