Maktaba Wahhabi

111 - 338
’’ ہمیں اسی طرح اپنے علماء کا ادب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ‘‘ اب حضرت زید رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’ مجھے اپنا ہاتھ دکھائیں۔‘‘ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو حضرت زید رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کر ان کا ہاتھ چوم لیا اور کہا: ’’ہمیں اسی طرح اہلِ بیت کا ادب و احترام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘[1] بہترین دلو ں والے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم پوری نوعِ انسانی میں سے بہترین دلوں کے مالک تھے۔ چنانچہ مسند احمد، طیالسی اور شرح السنہ بغوی میں صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا تعارف اور مقام و مرتبہ بیان کرتے ہوئے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ اِنَّ اللّٰہَ نَظَرَ فِيْ قُلُوْبِ الْعِبَادِ فَوَجَدَ قَلْبَ مُحَمَّدٍ ﷺ خَیْرَ قُلُوْبِ الْعِبَادِ، فَاصْطَفَاہُ لِنَفْسِہٖ فَابْتَعَثَہٗ بِرِسَالَتِہٖ، ثُمَّ نَظَرَ فِیْ قُلُوْبِ الْعِبَادِ بَعْدَ قَلْبِ مُحَمَّدٍ ﷺ فَوَجَدَ قَلْبَ أَصْحَابِہٖ خَیْرَ قُلُوْبِ الْعِبَادِ، فَجَعَلَہُمْ وُزَرَائَ نَبِیِّہٖ، یُقَاتِلُوْنَ عَلٰی دِیْنِہٖ، فَمَا رَأَیٰ الْمُسْلِمُوْنَ حَسَناً فَہُوَ عِنْدَ اللّٰہِ حَسَنٌ، وَ مَا رَأَوْہٗ سَیِّئاً فَہُوَ عِنْدَ اللّٰہِ سَيّئٌ۔‘‘[2] ’’اللہ تعالیٰ نے بندوں کے دلوں میں دیکھا تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کو تمام بندوں کے دلوں سے بہترین پایا، لہٰذاانھیں اپنے لیے اور اپنی رسالت کے لیے منتخب فرمالیا۔ پھر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کے
Flag Counter