Maktaba Wahhabi

42 - 338
اسی طرح آج کل یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ مسلمانوں کے خون کو پانی سے بھی سستا سمجھ کر بے دریغ بہانے والے یہ اہلِ مغرب اپنے کتوں اور بلیوں کو بھی بسکٹ کھلاتے، نہلاتے اور نہ صرف نرم و گرم گدوں پر بٹھاتے بلکہ گود میں اٹھائے پھرتے ہیں، ان حدود کو پھلانگنے والی حرکتوں سے قطع نظر جانوروں سے حسنِ سلوک کا سبق سب سے پہلے ہمارے اسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا تھا جنھیں ٹیرارسٹ باور کروانے پر تم لوگ ادھار کھائے بیٹھے ہو۔ کیا ایسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا اس کے پیروکاروں سے انسانوں حتیٰ کہ جانوروں کے ساتھ بے رحمی، سنگدلی اور دہشت گردی کا تصور بھی کیا جاسکتا ہے؟ ۵۔ کفار کے لیے رحمت: 1۔ اور تو اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت و نبوت تو خود کفار کے لیے بھی باعثِ رحمت تھی چنانچہ سورۃ الانبیاء کی آیت {وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ} کی تفسیر میں امام ابن کثیر نے امام ابن جریر کی وہ روایت نقل کی ہے جس میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں : 1۔ ’’ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ کُتِبَ لَہٗ الرَّحْمَۃُ فِی الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ وَ لِمَنْ لَّمْ یُؤْمِنْ بِالـلّٰـہِ وَ رَسُوْلِہٖ عُوْفِيَ مِمَّا أَصَابَ الْأُمَمَ مِنَ الْخَسْفِ وَ الْقَذْفِ۔‘‘[1] ’’جو شخص اللہ اور روزِ قیامت پر ایمان لایا اس کے لیے دنیا و آخرت میں اللہ کی رحمتیں ہیں اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہ لایا وہ بھی [بعثت و برکتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے باعث] زمین میں دھنسائے جانے اور آسمان سے پتھر برسائے جانے جیسے ان
Flag Counter